بابری مسجدمعاملہ میں تمام مسلمان مسلم پرسنل لابورڈ کے ساتھ، قاضی رضوان صدیقی مشہود صدر بہمنی فاؤنڈیشن گلبرگہ کا بیان
گلبرگہ ،20؍نومبر(ایس او نیوز؍شاکر حکیم) ممتاز سماجی خدمت گزار و صدر بہمنی فاؤنڈیشن ،گلبرگہ قاضی رضوان الرحمٰن صدیقی نے بابری مسجد مسئلہ کے ضمن میں آرٹ آف لیونگ کے ذمہ دار شری شری روی شنکر کی بے جا مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود ان کے مذہب سے تعلق رکھنے والے آل انڈیا اکھاڑا پریشد کے صدر نریندر گری نے بھی بابری مسجد کے معاملہ میں روی شنکر جی کی مداخلت کی شدت کے ساتھ مخالفت اور مذمت کی ہے۔ کیوں کہ روی شنکر خود کہہ رہے ہیں کہ انکے پاس بابری مسجد رام مندر مسئلہ کے حل کا کوئی فارمولہ نہیں ہے۔
اپنے صحافتی بیان میں قاضی رضون الرحمٰن صدیقی مشہود نے سوال کیا ہے کہ جس وقت بابری مسجد کو شہید کرنے کی مہم چل رہی تھی اس وقت شعیہ وقف بورڈ کہا ں تھا؟ کیا شعیہ مسلمانوں نے دیگر تمام عقائد اور مسلکوں کے مسلمانوں کی طرح مسجد کی شہادت کے مخالفت نہیں کی تھی۔ اگر شعیہ مسلمانوں نے بابری مسجد کی شہادت کی مخالفت کی تھی تو پھر آج ان کا وقف بورڈ مسجد کی جگہ مندر کو دینے کے لئے کیوں تیار ہوگیا ہے ۔
واضح رہے کہ سارے ملک کے ہر عقیدہ کے مسلمانوں میں اور خود مسلم پرسنل لا بورڈ جس میں شعیہ علما بھی شامل ہیں، جنھوں نے مسجد کی شہادت کی مخالفت کی تھی ۔ اور ہندوستان کے تمام مسلمانوں کی جانب سے اس مسجد کی شہادت کے خلاف ملک گیرمہم چلائی گئی اور آج تک بھی یہ مہم مسلم پرسنل بورڈ کے تحت جاری و ساری ہے۔آج بھی ہندوستان کے سارے مسلمان بلا لحاظ مسلک و عقیدہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ ہیں ۔ انھوں کہا کہ مسجد شیعوں کی ہے یا سنیوں کی ، جمعیت اہل حدیث کی ہے یا سنت الجماعت کے لوگوں کی ، مسجد کی تعمیر کرنے والے شافعی ہوں ، مالکی ہوں حنفی یا حنبلی ہوں غرض یہ کہ کوئی بھی مسلمان ہوں ،ہر صورت میں مسجد قیامت تک بھی اللہ تعالیٰ کی ہی رہے گی ۔قیامت تک بھی مسجد مسجد ہی رہے گی ۔ مسجد اللہ کا گھر ہوتا ہے ۔ چاہے وہ کسی بھی ملک میں کیوں نہ تعمیر کی جائے اللہ ہی کی ملکیت ہوگی ، پھر اس مسجد کی جگہ کو رام مندر کی تعمیر کے لئے غیر مسلم حضرات کے حوالے کرنے والا شعیہ وقف بورڈ کیا اختیار رکھتا ہے ۔ کیا شعیہ علما اور شعیہ وقف بورڈ کو معلوم نہیں ہے کہ مسجد کہیں بھی تعمیر کی جائے وہ اللہ کا گھر ہوتا ہے ؟
قاضی رضوان الرحمٰن صدیقی مشہود نے تمام مسلمانان ہند سے پر زور اپیل کی ہے کہ بابری مسجد کی بازیابی کے لئے اللہ تعالی ٰ کے حضور میں گڑ گڑا کر دعا کریں، اس مسجد کی جگہ کی بازیابی اور اس کی دوبارہ اسی جگہ پر تعمیر کے لئے ہر ممکنہ قانونی جدو جہد کریں ۔دستور ہند پر مسلمانوں کو بھروسہ ہے ۔ انشاء اللہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں ہوگا ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس معاملہ کی یکسوئی کے لئے بھر پور کوشش کررہاہے۔ تمام مسلمانان ہند کو چاہئے کہ وہ ہر لحاض سے مسلم پرسنل لابورڈ کا ساتھ دیں ۔