بابری مسجد شہادت کیس، کھرگے نے مرکزی وزیر اوما بھارتی کا استعفیٰ طلب کیا

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 21st April 2017, 1:56 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:20/اپریل(ایس او نیوز) کانگریس پالیمانی پارٹی لیڈر ملیکارجن کھرگے نے بابری مسجد کی شہادت کے کیس میں مجرم قرار دی گئی، مرکزی وزیر برائے آبی وسائل اوما بھارتی کو مستعفی ہوجانے کا مشورہ دیا۔اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہاکہ دوسری پارٹیوں پر جب بھی الزامات آئے تو بی جے پی متعلقہ لیڈروں کے استعفے پر ضد کرتی رہی اور ایوانوں کی کارروائی چلنے نہیں دی، بابری مسجد کی شہادت جیسے سنگین معاملے میں عدالت عظمیٰ نے او ما بھارتی کو دیگر ملزمین کے ساتھ برابر ذمہ دارقرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس معاملے میں بی جے پی خاموش کیوں ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ اس کیس میں دیگر ملزمین ایل کے اڈوانی یا مرلی منوہر جوشی فی الوقت کسی سرکاری عہدہ پر فائز نہیں ہیں، البتہ اوما بھارتی، مودی کابینہ کی ایک اہم وزیر ہوتے ہوئے اس کیس کا سامنا کریں گی، اخلاقی اصول اس بات کا تقاضہ کرتے ہیں کہ ایسے الزامات کا سامنا کرنے والی اوما بھارتی کو فوراً وزارت چھوڑ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں وزیر اعظم مودی کی خاموشی بھی افسوسناک ہے۔ موجودہ صورتحال میں بابری مسجد کا معاملہ سامنے لانے اور اڈوانی جیسے بی جے پی لیڈرکو ملزم قرار دیتے ہوئے ان پر قانونی چارہ جوئی کرنے کی پہل کو مسٹر کھرگے نے ایک منظم سیاسی سازش کا حصہ قرار دیا اور کہاکہ اس مقدمہ کو تیزی سے آگے بڑھانے کے پیچھے وزیراعظم مودی کا مقصد بابری مسجد کی شہادت کے ساتھ انصاف کرنا قطعاً نہیں ہے، بلکہ اس کیس کے ذریعہ وہ اپنے سیاسی گرو اڈوانی کو اپنے راستے سے ہٹادینا چاہتے ہیں، تاکہ صدارتی انتخابات کی دوڑ میں اڈوانی شامل نہ ہوسکیں۔ یوبی گروپ کے سربراہ وجئے ملیا کی لندن میں گرفتاری اور چند ہی گھنٹوں میں رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کی یہ سب سے بڑی کامیابی ہے کہ ملک کے بینکوں سے 17/ ہزار کروڑ روپیوں کا غبن کرکے فرار ہونے والے شخص کو چند ہی گھنٹوں میں رہا کردیاگیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر حکومت برطانیہ سے رابطہ کرکے وجئے ملیا کو ہندوستان لایا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...