نئی دہلی ،18؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان کی پہچان ویسے تو ایک سے بڑھ تیز گیندباز پیدا کرنے والے ملک کی ہے لیکن حال میں ایک بلے باز نے اپنے پرفارمینس سے ہر کسی کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ جی ہاں یہ بلے باز ہیں 23 سال کے بابر آعظم ۔ ونڈے اور ٹی20 میں بابر اس وقت کمال کا پرفارمینس کر رہے ہیں۔ 33 ونڈے میچوں میں ہی انہوں نے اب تک 7 سنچری بنا ڈالی ہے۔رن بنانے کی اس رفتار کی سے ہی بابر کوپاکستان کا وراٹ کوہلی کہا جانے لگا ہے۔ ویسے ونڈنے میں بابر کی رفتار سے سات سنچری وراٹ نے بھی نہیں بنائی تھی۔سری لنکا کے خلاف حال ہی میں ونڈے سیریز کے دونوں میچوں میں بابر نے سیکڑا جڑا ہے۔بابر اس وقت جس طرح سے رن بنا رہے ہیں۔ایسے میں ان کی مقابلہ ہندوستان کے کپتان وراٹ کوہلی سے کی جا رہی ہے۔حالانکہ بابر اپنے اس پرفارمینس کو آگے برقرار رکھتے ہوئے وراٹ کی طرح’رن مشین‘بن پائیں گے۔یہ کہنا ابھی جلد بازی ہوگی۔ لیکن اتنا ضرورہے کہ اپنے پرفارمینس سے انہوں نے وراٹ کی طرح مستقبل کا عظیم بلے باز بننے کی امید ضرور جگائی ہے۔
بابر پاکستان کیلئے سب سے تیزی سے1000 ونڈے رن بنانیوالے کھلاڑی ہیں ۔ یہی نہیں کونٹن ڈکاک کے بعد بابر لگاتار 3 ونڈے سنچری لگانیوالے دوسرے سب سے نوجوان کھلاڑی ہیں۔ اس ماہ کی 15 تاریخ کوہی 23 سال پورے کرنیوالے بابر وراٹ ہی کی طرح دائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں۔ وہ وراٹ ہی کی طرح مڈل آرڈر میں بلے بازی کرتے ہیں۔ان دونوں بلے بازوں کے درمیان ایک اور مساوات ہے۔ ان دونوں ہی بلے بازوں ونڈے اور ٹی20 کا اوسط 50 کے اوپر ہے۔ ونڈے میں بابر نے33 میچوں میں 57.20کی اوسط سے1659 رن بنائے ہیں جب کہ وراٹ کا ونڈے اوسط 199 میچوں میں 55.13 کا (8767 رن) ہے۔ ٹی20 میں بابر نے11 میچوں میں 54 کی اوسط سے432 رن بنائے ہیں جب کہ وراٹ کے اس فارمیٹ میں 52 میچوں میں 52.91کی اوسط سے1852 رن ہیں ۔
بابر ٹیسٹ میچوں میں ضرور وراٹ کوہلی سے کافی پیچھے ہیں۔ جہاں وراٹ کوہلی نے60 ٹیسٹ میں 49.55کی اوسط سے4658 رن بنائے ہیں وہیں کرکٹ کے اس سب سے پرانے فارمیٹ میں بابر کا اوسط بے حد کمزور (23.75 ) ہے۔ انہونے اب تک 11 ٹیسٹ میں 475 رن بناہے ہیں۔ جس میں ایک بھی سنچری شامل نہیں ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کے اپنے پرفارمینس کو سدھارنا اس وقت بابر آعظم کے سامنے اہم چیلنج ہے۔ پاکستان کے لاہور شہر میں پیدا ہوئے بابر پاکستان کی طرف سے کھیلنے والے اکمل بردرس، کامران ، عمر اکمل اور عدنان کے کزن ہیں۔ کچھ وقت پہلے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے بابر کا مقابلہ وراٹ کو ساتھ کیاتھا۔بابر بھی کہ چکے ہیں کہ وہ وراٹ کوہلی کی طرح بلے بازی میں کامیاب بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا میں وراٹ کی طرح نہیں کھیلتا ۔ ہمارے کھیلنے کا طریقہ الگ ہے لیکن میں چاہتا ہوں کہ میں انکی طرح کامیاب بلے بازبنوں اور اپنی ٹیم کیلئے انکی طرح پرفارمینس کروں۔ حالانکہ اس کے لئے مجھے ابھی کافی دوری طے کرنی ہے ۔