بی فارما اور ڈی فارما کورسوں کے لئے سیٹ میٹرکس جاری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 28th July 2018, 12:16 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27؍جولائی(ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے پیشہ ورانہ کورسوں میں داخلوں کے سلسلے کو امسال آگے بڑھاتے ہوئے بی فارما اور ڈی فارما کورسوں میں داخلوں کے لئے سیٹ میٹرکس جاری کردی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ انجینئرنگ ، آرکیٹیکچر ، زرعی سائنس اور دیگر کورسوں میں داخلوں کا سلسلہ بھی آگے بڑھایا جائے گا۔ بی فارما اور ڈی فارما کورسوں میں داخلوں کا سلسلہ 25اور28 جولائی کے دوران جاری رہے گا۔بی ایس سی نرسنگ ، بی پی ٹی اور بی پی او کورسوں کے ساتھ نیم طبی زمرے کے کورسوں کے لئے کرناٹکا ایکزامنیشن اتھارٹی نے داخلوں کا عمل شروع کرتے ہوئے عرضیوں کی تقسیم بھی آگے بڑھادی ہے۔ اس کے مطابق مذکورہ بالا کورسوں کے لئے داخلے کی عرضی آن لائن درج کی جائے گی۔ کرناٹکا ایکزامنیشن اتھارٹی کے ویب سائٹ پر عرضیوں کے فارم اور بروچر شامل کیاگیاہے۔ اس کے علاوہ ایم فارما کورسوں کی تفصیل بھی اسی ویب سائٹ پر شائع کیاگیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...