ٹرانسپورٹ فیس میں اضافہ کے خلاف آٹو ڈرائیوروں کا زبردست احتجاج
بنگلورو۔14؍جنوری (ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے آر ٹی او فیس میں اضافہ کی مخالفت کرتے ہوئے آج شہر میں آٹو رکشا ڈرائیوروں نے اپنی یونین کے ذریعہ ٹاؤن ہال کے قریب بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گاڑیاں تیار کرنے والی بین الاقوامی کمپنیوں اور ان کمپنیوں کے مالکان کو ٹیکسوں میں رعایت اور ان کے بینک قرضہ جات کی معافی اور سود کی کمی کی جارہی ہے، جبکہ عام آدمی کو دی جانے والی سہولیات کو چھینا جارہا ہے۔ان ڈرائیوروں نے مرکزی حکومت کے اس رویہ کی سخت مذمت کی اور آر ٹی او ودیگر ٹرانسپورٹ خدمات کے عوض فیس میں چار تا پانچ گنا اضافہ کی سخت مذمت کی۔ ان لوگوں نے کہاکہ گاڑیوں کے انشورنس کی رقم میں چالیس فیصد تک کا اضافہ کیا گیاہے۔ گاڑیوں کے پرزوں کی قیمتیں بے تحاشہ بڑھتی ہی جارہی ہیں۔اس کے علاوہ خوردنی اشیاء کی قیمتیں بھی مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس کی وجہ سے زندگی بسر کرنا دن بدن مشکل ہوتا جارہاہے۔ مرکزی وزارت بری نقل وحمل کی طرف سے 29 دسمبر کو ٹرانسپورٹ خدمات کے عوض فیس میں کئی گنا اضافہ کے سلسلے میں جاری کئے گئے حکمنامہ کو ان آٹو ڈرائیوروں نے دن دھاڑنے لوٹ قرار دیا اور کہاکہ پہلے ہی نوٹ بندی کے سبب بدحال آٹو ڈرائیوروں پر یہ ایک گہرا وار ہے۔ ایک طرف حکومت غریب طبقات کی فلاح وبہبود کی باتیں کرتی ہے تو دوسری طرف ان کی آمدنی کے ذرائع پر نشانہ بنایا جاتاہے۔ یونین کے صدر میناکشی سندرنے احتجاجیوں سے خطاب کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں آٹو رکشا ڈرائیوروں نے اپنی رکشہ کھڑا کرکے احتجاج میں حصہ لیا۔