رمضان کے دوران رات میں ہوٹل اوردکان کھلی رکھنے کی اجازت، ڈی جی پی، کمشنر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ روشن بیگ کی میٹنگ
بنگلورو:25/مئی(ایس او نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران ریاست کی راجدھانی بنگلور سمیت ریاست بھر کے کثیر مسلم آبادی والے محلوں اور شہروں میں مسلمانوں کو کسی بھی طرح کی دشواری نہ ہو اور مسلم محلوں میں کھانے پینے کی ہوٹل وغیرہ رات کے وقت کھلی رکھنے کی اجازت دینے کے سلسلے میں آج وزیر برائے ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے اپنے دفتر میں اعلیٰ پولیس حکام کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کی، جس میں انہوں نے حکام سے گذارش کی کہ ریاست بھر میں پولیس افسران اور ان کے ماتحتوں کو یہ سخت ہدایت دی جائے کہ کسی بھی مسلم علاقہ میں دکانیں بند کرنے کیلئے ماہ رمضان کے دوران ہراساں نہ کیا جائے۔ اعلیٰ سطحی میٹنگ جس میں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آر کے دتہ، اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس لاء اینڈ آر ڈر اے ایم پرساد، شہر کے پولیس کمشنر پروین سود اور جوائنٹ کمشنر آف پولیس ہیمنت نمبالکر شریک رہے۔ جناب روشن بیگ نے ان افسران سے گذارش کی کہ رمضان المبارک کے دوران خاص طور پر سحری کے اوقات میں روزہ داروں کی سہولت کیلئے ہوٹلوں اور دیگر خوردنی مراکز کو کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے بتایاکہ عموماً یہ شکایات موصول ہوتی ہیں کہ رمضان کے دوران اعلیٰ حکام کی طرف سے ہدایت کے باوجود نچلی سطح کا عملہ ہوٹل اوردکان بند کروادیتا ہے، لیکن اس بار یہ سختی سے تاکید کی جائے کہ مسلم محلوں میں اس طرح کی شکایتوں کی گنجائش نہ رہے۔ اس موقع پر موجود اعلیٰ عہدیداروں نے جناب روشن بیگ کی تشویش سے اتفاق کیا اور کہا کہ ریاست بھر میں اس سلسلے میں ایک سرکیولر جاری کیاجائے گا۔
نظم وضبط کی نگرانی پرزور:جناب روشن بیگ نے اس موقع پر ان افسران سے گذارش کی کہ رمضان کے دوران نظم وضبط کی خصوصی طور پر نگرانی کی جائے، چند شرپسند اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر حالات کو بگاڑنے کی کوشش کرسکتے ہیں، اسی لئے ریاست بھر کی مساجد پر خصوصی حفاظت کاانتظام کیا جائے، اسی طرح مندروں کے قریب شرارت کرکے حالات کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والوں پر نظر رکھنے کیلئے ان عبادتگاہوں پر بھی خصوصی نظر رکھی جائے۔ انہوں نے علمائے کرام سے گذارش کی کہ رمضان المبارک میں اپنے بیانات کے دوران خصوصی طور پر تاکید کریں کہ رمضان کی مقد س گھڑیوں کو زیادہ سے زیادہ عبادتوں میں صرف کریں، بے جا خرافات، وہیلنگ، ٹرافک قوانین کی پامالی وغیرہ سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہاکہ علماء کی طرف سے اگر اس طرح کی بیداری ابھی سے لائی جائے تو اس کا اثر کافی حدتک ہوسکتاہے۔انہوں نے پولیس حکام سے گذارش کی کہ مسلم علاقوں میں نظم وضبط کی نگرانی کیلئے خصوصی طور پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے عامۃ المسلمین سے گذارش کی کہ مساجد میں اجنبیوں کی آمد پر خصوصی نظر رکھیں کیونکہ اس طرح کے عناصر کی آمد بعض اوقات ناخوشگوار ثابت ہوسکتی ہے اور غیر ضروری طور پر ہراسانیوں کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنگلور ہی نہیں بلکہ ریاست کے کثیر مسلم آبادی والے علاقے بشمول کلبرگی، ہبلی، بیدر، دھارواڑ، میسور، بلگاوی، منگلور، ٹمکور، کولار، وغیرہ میں بھی رمضان المبارک کے دوران سحری کی سہولت کیلئے ہوٹلوں کو کھلی رکھنے کی اجازت دی جائے۔ شہر بنگلور میں شب قدر کے موقع پر خصوصی حفاظتی انتظامات پر زور دیتے ہوئے جناب روشن بیگ نے اعلیٰ حکام سے گذارش کی کہ اس شب نہ صرف بنگلور بلکہ ریاست بھر کے مسلم علاقوں میں پٹرول بنک بند کروادئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال علماء کی طرف سے بارہا اپیلوں اور گزارشات کے باوجود بھی وہیلنگ، ڈراگ ریسنگ، اور ٹرافک قوانین کی پامالیاں وغیرہ بے تحاشہ پیش آئیں۔ حالانکہ پولیس کا معقول بندوبست کیاگیاتھا، اس کے باوجود بھی ہزاروں کی تعداد میں ٹرافک قوانین کی پامالیوں کے معاملات سامنے آئے۔اس مرحلے میں پولیس کمشنر پروین سود نے بتایاکہ پولیس نے اب ٹریفک پامالیوں کیلئے چالان کاٹنا بند کردیا ہے، بلکہ اس طرح کی پامالیوں کی پاداش میں اب گاڑیوں کو مستقل طور پر ضبط کرلیا جاتاہے، اگر گاڑیاں چلانے والے بالغ نہیں ہیں تو ان کے والدین کو طلب کرکے ٹریفک قوانین کی پامالی کیلئے انہیں سزاوار بنایا جاتا ہے۔ اس بار بھی اسی سختی کے ساتھ کارروائی کی جائے گی۔