ایودھیا کا ماحول گرم کرنے کی کوششیں ، 10 ہزار نوجوانوں میں ترشول تقسیم ، ضرورت پڑنے پر مزید ترشول کی ہوگی تقسیم : دیویندر مشرا
لکھنؤ :17/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) رام مندر تعمیر کے لیے آر ایس ایس سے منسلک تنظیموں نے بڑے پیمانے پر تیاری شروع کر دی ہے۔ اس کے تحت وی ایچ پی کی یوتھ وِنگ یعنی بجرنگ دل نے نئے سرے سے ترشول چلانے کی تربیت دینی شروع کر دی ہے۔
6/ دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کرنے کے بعد بھلے ہی ایودھیا میں زمین کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، لیکن آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) اور اس سے وابستہ تنظیموں نے بڑے پیمانے پر ایودھیا میں مندر تعمیر کرنے کے لیے ماحول گرم کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ وی ایچ پی کی یوتھ وِنگ بجرنگ دل نے تین سال پہلے جو اپنا ترشول تربیتی پروگرام بند کر دیا تھا، اسے پھر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت اودھ علاقہ کے تقریباً 10 ہزار کارکنان کو ترشول تقسیم کیے جا رہے ہیں۔آخر اس ترشول ٹریننگ کا مقصد کیا ہے؟ اس بارے میں وی ایچ پی کے سینئر لیڈر دیویندر مشرا کہتے ہیں کہ 10 ہزار کارکنان کی ایک ٹیم تیار کی جا رہی ہے۔ رام بھکتوں کی اس ٹیم کو اس طرح تیار کرنا ہے کہ وہ کسی بھی جگہ کم از کم وقت پر پہنچ سکیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بجرنگ دل نے دارا سنگھ قتل کے بعد پیدا تنازعہ کے سبب ترشول ٹریننگ کا پروگرام خود ہی بند کر دیا تھا۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری چھپے ٹریننگ کا کام چلتا رہتا ہے۔ لیکن اتنے بڑے پیمانے پر گزشتہ تین سال میں کبھی ترشول چلانے سے متعلق تربیتی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا گیا۔بجرنگ دل کو ترشول سے اتنا لگاؤکیوں ہے؟ اس سوال پر دیویندر مشرا کا جواب ہے کہ ’’ترشول ہندو دھرم کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ ہم ترشول دے کر نوجوانوں کو ہندو ہونے پر فخر کا احساس کراتے ہیں‘‘۔
مشرا مزید کہتے ہیں کہ ’’جہاں جوانی جاتی ہے، وہیں ملک جاتا ہے۔ اس لیے ہم نوجوانوں پر ہی توجہ مرکوز کر رہے ہیں‘‘۔ انھوں نے بتایا کہ ایودھیا۔فیض آباد علاقہ کا سنٹر ہے، اس لیے اسے ہی فوکس میں رکھا گیا ہے۔ دیویندر مشرا نے یہ بھی بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو باقی علاقوں میں بھی ترشول کی ٹریننگ کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔