سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حالت نازک، ایمس میں لائف سپورٹ سسٹم پر ہیں واجپئی
نئی دہلی 16؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی صحت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔ گزشتہ 9 ہفتوں سے ایمس میں زیر علاج سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حالت کل اچانک بگڑ گئی ۔ ایمس کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ان کی حالت کافی خراب ہو چکی ہے۔ واجپئی 11 جون کو گردے، سینے میں جکڑن، پیشاب کی نلی میں انفیکشن ہونے کی وجہ سے ایمس میں بھرتی کرائے گئے تھے۔ ایمس کی جانب سے جاری ہیلتھ بولیٹن کے مطابق، ‘گزشتہ 24 گھنٹوں میں واجپئی کی حالت زیادہ خراب ہو گئی ہے، ابھی حالت نازک بنی ہوئی ہےاور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر ہیں‘۔
اٹل بہاری واجپئی کا حال جاننے کے لئے بی جے پی صدر امت شاہ ایمس پہنچ چکے ہیں۔ واجپئی کی حالت سنگین ہے اور انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔ وہیں، دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے واجپئی کی صحت کو لے کر ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اٹل جی کی صحت کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ میں دعا کرتا ہوں کہ وہ جلد ٹھیک ہوں۔ قبل ازیں، نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو بھی واجپئی کا حال جاننے کے لئے ایمس پہنچے۔
وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کے روز واجپئی کودیکھنے ایمس پہنچے تھے۔ وہ تقریباََ 7:15 بجے ایمس پہنچے اور 50 منٹ وہاں رکے۔ 93 سالہ واجپئی شوگر کے مریض ہیں اور ان کا ایک ہی گردہ کام کرتا ہے۔
بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جگت پرکاش نڈا، وزیر تجارت سریش پربھو، ریلوے کے وزیر پیوش گوئل، مرکزی وزیر کپڑا اسمرتی ایرانی، سائنس اور وزیر ماحولیات ہرش وردھن، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ اور وزیر صحت اشونی کمار چوبے بھی واجپئی کی صحت کا حال جاننے کے لئے اسپتال پہنچے تھے۔