پاک۔ افغان سرحد سے متصل ایجنسی میں دھماکہ، 20ہلاکتیں
اسلام آباد،21؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پاڑا چنار میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 20افراد جاں بحق اور 40سے زائد زخمی ہو گئے۔پاکستانی میڈیا کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پارا چنار کی سبزی منڈی میں دھماکے سے 20افراد جاں بحق اور 40سے زائد زخمی ہو گئے۔ مقامی افراد اور امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر ایجنسی ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول کے ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا اور دھماکا خیز مواد پھلوں کی پیٹی میں چھپا کر رکھا گیا تھا۔پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت مارکیٹ میں عوام کا رش تھا جبکہ اسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب ایم این اے ساجد طوری کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے دھماکے میں ابتدائی طور پر 6افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیسی ساختہ بارودی سرنگ کا دھماکہ 8بج کر 50منٹ پر ہوا۔ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے تخریب کاروں کی گرفتاری کے لئے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے میں شدید زخمی ہونے والوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے دیگر شہروں میں منتقل کیا جائے گا۔
پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارا چنار دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے بھی پارا چنار دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں پر حملہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں، خیبر پختونخوا حکومت زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔