آسام شہریت تنازع؛ ’این آر سی‘کی معیاد میں توسیع کی درخواست خارج

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st December 2017, 9:59 AM | ملکی خبریں |

نامکمل این آرسی شائع ہونے پر خون خرابہ کا خدشہ: اٹارنی جنرل، حکومت سنجیدہ ہوتی تویہ صورتحال ہی پیدا نہ ہوتی: مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی،30نومبر (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) سپریم کورٹ نے  آسام میں شہری تنازع سے متعلق نیشنل رجسٹر آف سٹی زنس (این آر سی)کے کام کا پہلا مرحلہ 31دسمبر 2017تک ہی مکمل کرکے اسے شائع کرانے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس رنجن گوگوئی اورجسٹس روہنٹن نریمن کی بنچ نے آج رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی ایما پر اٹارنی جنرل آف انڈیا کی عرضداشت پرسماعت کرتے ہوئے این آر سی کا کامکمل کرنے کے لئے ا س کی معیاد میں 31جولائی 2018تک کی توسیع کرنے کی درخواست کوخارج کر دیا۔اس سے قبل عدالت عالیہ نے ’پنچایت سرٹیفکیٹ‘اور ’اصل مقیم‘شہریت معاملے میں اپنافیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران سینئرایڈوکیٹ کپل سبل، سلمان خورشید، اندرا جے سنگھ، سنجے ہیگڑے اورفضل ایوبی وغیرہ موجود تھے۔

واضح ہوکہ اٹارنی جنرل آف انڈیا نے عرضداشت داخل کر کے مطالبہ کیا تھا کہ ابھی چونکہ کافی کام باقی ہے اور تمام افراد کے ویریفیکیشن کا کام 31دسمبر تک مکمل نہیں ہوپائے گا اس لئے این آرسی کا کامکمل کرنے کے آخری تاریخ 31دسمبر 2017سے بڑھا کرجولائی 2018کردی جائے۔اٹارنی جنرل کی بات سننے کے بعد عدالت نے تاریخ میں توسیع کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت دی کے کام کو جاری رکھا جائے اور 31دسمبر 2017 کواین آرسی پبلش کیا جائے۔اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے کہا کہ اگرایسا ہوا تو آ ٓسام میں زبردست خون خرابہ(Blood Shed)(ہوسکتا ہے اوربدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے؟۔ا س پرعدالت نے کہا کہ قانون وانتظام حکومت کا مسئلہ ہے اس سے عدالت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے بعد اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین نے عدلیہ، انتظامیہ اور مقننہ کو الگ الگ اختیارات دیئے ہیں۔ عدالت کوایکزیکیٹیو معاملات میں اس طرح سے تاریخ طے کرنے کا کوئی اختیارنہیں ہے۔ یہ حق تو صرف حکومت کا ہے۔ ایسا کرکے عدلیہ حکومت کے دائرہ کارمیں مداخلت کر رہی ہے۔

اٹارنی جنرل کے ایسا کہنے کے بعد عدالت نے کہا کہ وہ اپنافیصلہ دے چکی ہے کہ تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی لیکن اب جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ عدالت کو تاریخ طے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، تو عدالت کہنا چاہے گی کہ ہم ا س معاملہ کی تین سال سے مانیٹرنگ کررہے ہیں لیکن اس سے قبل حکو مت کی جانب سے کبھی بھی یہ نہیں کہا گیا کہ عدلیہ کوتاریخ طے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ا سلئے عدالت اپنے موقف پرقائم ہے اورجتنا بھی کام ہوچکا ہے حکومت کو اسی کی بنیاد پر 31دسمبر2017تک کا پہلا مرحلہ کا این آرسی شائع کر دینا چاہئے۔اس معاملے کی آئندہ سماعت اب 28فروری کوہوگی۔ جمعیۃ علماہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے آج سپریم کورٹ میں این آ رسی کے کام کی معیاد میں توسیع کرنے کی حکومت کی عرضداشت کومسترد کردئے جانے کے فیصلے کوقابل قبول بتاتے ہوئے کہا کہ اگرحکومت نے اپناکام پہلے سے ہی سنجیدگی سے کیا ہوتا تواسے معیاد میں توسیع کے لئے درخواست نہ کرناپڑتی بلکہ یہ کام وقت مقررہ سے قبل ہی مکمل ہو سکتا تھا لیکن حکومت کی دخل اندازی اور کام کوالتوا میں ڈالنے کی روش اس جگہ لے آئی ہے جہاں اٹارنی جنرل کو عدالت میں کھڑے ہوکر یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ اگر نا نکمل این آرسی شائع ہوا تو آسام میں خون خرابہ کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ مولانامدنی نے کہا کہ چونکہ حکومت نے حالات کو خودخراب کیا ہے اس لئے اب عدالت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ا سکام کو خوش اسلوبی اور پرامن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچنا چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔