ارون جیٹلی نے پی این بی گھوٹالہ کو لے کربینک انتظامیہ کی تنقید کی
نئی دہلی ،24؍ فروری (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے 11,400 کروڑ روپے کے پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) گھوٹالے کے لئے بینک ملازمین کی ناکافی نگرانی اور ڈھیلے بینک انتظام کو آج ذمہ دار بتایا۔انہوں نے کہا کہ گھوٹالے بازوں کو سزا دینے کے لیے اگرضرورت پڑی تو قوانین کو سخت کیا جائے گا۔اس ہفتے میں گھوٹالے پر دوسری بار خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کچھ کاروباری طبقے میں اخلاقیات کی کمی کی تنقید کی۔انہوں نے مجرم نیرومودی یا پی این بی کا نام لیے بغیر کہا کہ جس وقت گھوٹالہ ہو رہا تھا اس وقت کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا اس طرح کی خاموشی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بینک میں چل رہی سرگرمیوں سے منیجرکے انتظام کی جہالت بھی پریشان کرنے والی ہے۔جیٹلی نے کہاکہ نظام میں اکاؤنٹنگ ٹیسٹ کے کئی سطح ہیں جو یا تو انہیں دیکھتی ہی نہیں ہیں یا لاپرواہی کے ساتھ فوری طور پر کام کرتے ہیں۔اس طرح کی نگرانی ناکافی رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ جس نے بھی یہ کیا اسے تفتیش کے دوران پکڑ لیا جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ نظام میں ریگولیٹرز کے اہم کردار ہوتے ہیں۔ ریگولیٹر ہی بالآخر قوانین کا تعین کرتے ہیں اور انہیں تیسری آنکھ ہمیشہ کھلی رکھنی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک میں ہم سیاستدان لوگ جوابدہ ہیں میں ریگولیٹر نہیں۔یہ اسکینڈل بتاتے ہیں کہ قوانین میں جہاں کمی ہے اس کوسخت کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ گھوٹالے بازوں کو پکڑنے اور ان کے خلاف سخت قدم اٹھانے کے لئے اگر ضروری ہوا تو قوانین آنے والے وقت میں سخت کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کرقرض دہندہ قرضدارکے درمیان تعلقات میں غیر اخلاقی رویے کو ختم کرناضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ضرورت پڑی تو ملوث افراد کو سزا دینے کے لئے قوانین کو سخت کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کہ جب میں برتاؤ میں اخلاقیات کی بات کرتا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ یہ ہندوستان میں سنگین مسئلہ ہے۔کاروباری دنیا کو حکومت نے کیا کیا یہ پوچھتے رہنے کے بجائے اپنے اندر بھی دیکھنا چاہئے۔