جموں وکشمیر: ڈوڈہ میں لینڈسلائڈنگ سے 20 دکانیں تباہ، جموں سرینگر ہائی وے بند
سرینگر،13 مارچ(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بدھ کو ہوئے بھاری لینڈسلائڈنگ میں دو درجن سے زیادہ دکانیں دب گئی، البتہ کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ہے۔پولیس نے کہا کہ بھاری لینڈسلائڈنگ بھلیسا علاقے میں آج صبح چار بجے کے ارد گرد ہوئی، اس میں باتھري مارکیٹ میں دکانیں دب گئی ہیں۔
جائے حادثہ ڈوڈہ سے تقریبا 60 کلو میٹر دور ہے،تاہم، کسی بھی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، تقریبا دو درجن دکانوں پر مشتمل 14 ڈھانچے مکمل طور پر لینڈسلائڈنگ کے ملبے کے نیچے دب گئے۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کیا جا چکا ہے،ضلع انتظامیہ کو سڑک سے ملبہ ہٹانے کے لئے مشینوں کو فوری طور پر بھیجنے کے انتظامات کئے گئے ہیں اور واقعہ کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔
ایک مقامی رہائشی، روبینہ بیگم نے بتایا کہ بھاری لینڈسلائڈنگ زلزلے کی طرح محسوس ہوا،وہاں گڑگڑاہٹ اور زور سے دھماکے بھی ہوئے،جب لینڈسلائڈنگ ہوا تب ہمارا خاندان سو رہا تھا،ہم سب باہر کی طرف بھاگے۔حکام نے بتایا کہ لینڈسلائڈنگ سے پیر کو رام بن ضلع میں جموں سرینگر ہائی وے کا ٹریفک روک دیا گیا، کیونکہ اونچائی والے علاقوں میں برفباری ہوئی، جبکہ میدانی علاقوں میں بارش ہوئی۔ایک افسر نے کہا کہ لینڈسلائڈنگ نے 270 کلو میٹر طویل شاہراہ کو کئی جگہوں پر نقصان پہنچایا ہے، جموں و سرینگر ہائی وے کشمیر کو دنیا کے باقی حصوں سے جوڑنے والا واحد روڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل بارش کے باوجود، مقامی انتظامیہ مشینوں کی مدد سے سڑک پر ملبہ ہٹانے کا کام بہت تیزی سے کر رہے ہیں،تاکہ اسے ایک بار پھر ٹریفک کے قابل بنایا جاسکے اور اگلے چند گھنٹوں میں سڑک کو دوبارہ ٹریفک کے لئے تبدیل کر دیاگیا۔حکام نے بتایا ہے کہ ہائی وے پر ٹریفک دونوں دارالحکومت متبادل طور پر فور لین کے منصوبے کی وجہ سے ملتی ہیں،جس میں جواہر ٹنل بھی شامل ہے، جو کشمیر کا گیٹ وے ہے۔موسم سرما دارالحکومت جموں اور دیگر میدانی علاقوں میں بھی پیر کی صبح سے بارش ہو رہی ہے، جس سے پارے میں کافی کمی آئی ہے،دریائے چناب کے علاقے جموں اور کشمیر کے سب سے متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے۔