فوجی سربراہ ماہر تعلیم نہیں جو تعلیمی نظام پر لیکچر دیں،بی جے پی کی اتحادی پی ڈی پی کے وزیر الطاف بخاری کابیان
جموں، 13جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بری فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کی طرف سے جموں و کشمیر کے سرکاری اسکولوں کی تعلیم کے نظام پر سوال اٹھانے کے بعد ریاستی حکومت کے وزیر تعلیم الطاف بخاری نے حکومت کی جانب سے جواب دیاہے ۔ وزیر تعلیم نے فوج کے سربراہ کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے سربراہ ایک معزز افسر ضرور ہیں لیکن وہ کوئی ماہر تعلیم نہیں ہیں جو ہمارے تعلیمی نظام پر پاٹھ پڑھائیں ۔ بخاری نے کہا کہ یہ ریاستی حکومت کا عنوان ہے او رہمیں اس امر کا بخوبی ادراک ہے کہ تعلیمی نظام کو کس طرح چلانا ہے اور اس میں کس طرح بہتری اور عمدگی لانی ہے ۔اپنے بیان کے دوران الطاف بخاری نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں دو جھنڈے ہیں اور ہمارے پاس جموں و کشمیر اور بھارت دونوں کا آئین ہے۔ بخاری نے کہا کہ ہر اسکول کے پاس ریاست کا اپنا نقشہ ہے کیونکہ اس کے بارے میں وہاں کے طالب علموں کو پڑھانا ضروری ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے جموں و کشمیر کے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام پر سوال اٹھاتے ہوئے اس میں بہتری کی ضرورت بتائی تھی ۔ اس بیان میں جنرل بپن راوت نے کہا کہ جموں کشمیر کے اسکولوں، مدرسہ اور مسجد میں بھارت کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کا نقشہ علیحدہ پڑھایا جا رہا ہے جو طالب علموں کو بنیاد پرستی اور علیحدگی پسندی کا فروغ دیتا ہے ۔ راوت نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے تعلیمی نظام کا جائزہ لیے جانے کی ضرورت ہے ۔