عصمت دری کے لیے موت کی سزا پر کمل ہاسن کا سوال، 14سال کی لڑکیاں کیا بچی نہیں؟
چنئی،23؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) اداکار سے لیڈر بنے کمل ہاسن نے اتوار کو منظور کئے گئے آرڈیننس میں تبدیلی پر حیرت کا اظہار کیا۔ صرف 12 سال سے کم عمر کی بچیوں سے عصمت دری کے معاملات میں موت کی سزا کا التزام کئے جانے پر انہوں نے کہا کہ 14، 15 اور 16 سال کی لڑکیاں کیا بچی نہیں ہیں۔ ہاسن نے یہ بھی کہا کہ کنبوں کو اپنے لڑکوں کو ذمہ دار بنانا چاہئے۔مکل ندھی مے ام (ایم این ایم) چیف ہاسن نے یو ٹیوب کے ذریعہ اپنی پارٹی کے کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔غور طلب ہے کہ صدر رام ناتھ کووند نے اتوار کو کریمنل لاء امینڈمینٹ آرڈیننس کو منظوری دے کر 12 سال سے کم عمر کی بچیوں سے عصمت دری کے قصورواروں کو موت کی سزا کے ساتھ سخت سزا کے التزام کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ہاسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا، "آپ طے کریں گے کہ مجھے کیا ہونا چاہئے ... وزیر اعلیٰ یا اپوزیشن لیڈر۔