اقلیتی طلباء کے لیے اسکالرشپ اسکیمیں جاری رکھنے کوکابینہ کی منظوری
نئی دہلی19جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)چھ نوٹیفائیڈاقلیتی فرقوں کے طالب علموں کی پری میٹرک، پوسٹ میٹرک اور صلاحیت و وسائل کی بنیاد پر مرتب کردہ اسکالرشپ اسکیموں کو جاری رکھنے کی تجویز آج وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینی کمیٹی نے منظوری دے دی۔ 20۔2019 کے لیے ان اسکیموں پر مجموعی طور پر 5338.32 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اورسالانہ 70لاکھ طلباء کو فیض پہنچے گا۔
ان اسکیموں کو نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا اورڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعہ تقسیم کیا جائے گا۔تقریباً 70 لاکھ اسکالرشپ دی جائے گی۔یہ اسکالرشپ ان بچوں کو دی جاتی ہے جنہوں نے سابقہ فائنل امتحانات میں 50 فیصد سے کم نمبرحاصل نہیں کئے ہیں۔ یہ طلباء سرکاری اسکولوں، اداروں یا تسلیم شدہ اسکولوں اور اداروں کے ہونے چاہئیں۔
تازہ اسکالر شپ کے ساتھ تجدیدی اسکالرشپ بھی دی جاتی ہے۔ یہ تجدیدی اسکالرشپ ان تمام طلباء کو دی جاتی ہے جنہیں معیار پر اترنے کے بعد سابقہ برسوں میں بھی اسکالرشپ دی گئی ہے۔ پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کامقصدیہ ہے کہ اقلیتی فرقوں کے طلباء کے والدین کو ترغیب دی جائے کہ وہ اپنے بچوں کو درجہ اول تا دہم اسکول بھیجیں۔ایسے والدین کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو۔تازہ درخواستوں کے لیے 30لاکھ طالب علموں کا نشانہ مقررکیا گیاہے۔