سعودی اسپتال میں ایڈمٹ بھٹکلی نوجوان کو انڈیا روانہ کرنے مخیر حضرات سے مدد کی اپیل؛ ایک کروڑ کا بل دیکھ کرانڈین ایمباسی نے کی معذرت
بھٹکل 31 جنوری (ایس او نیوز) نو ماہ سے سعودی عربیہ کے شہر ریاض کے ایک اسپتال میں ایڈمٹ بھٹکل حنیف آباد کا نوجوان ماکڑے ابوبکر ابھی بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے اور اسے ہندوستان روانہ کرنے کے لئے اسپتال کی بل کی ادائیگی کرنی ضروری ہے جو قریب ایک کروڑ انڈین روپئے تک پہنچ چکا ہے۔ اس ضمن میں وزیر خارجہ محترمہ ششما سوراج کو ٹویٹ کرتے ہوئے مدد کی درخواست کی گئی تھی، جس پر محترمہ نے فوری جواب دیتے ہوئے انڈین ایمباسی کو ٹویٹ کرکے متعلقہ نوجوان کی مدد کرنے کی ہدایت دی تھی، مگر انڈین ایمبیسی نے اب اتنا بڑا بل دیکھ کر اپنے قدم پیچھے ہٹالئے ہیں اور معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف کاغذی و دیگر کاروائیوں کے سلسلے میں اپنا تعاؤن پیش کرسکتا ہے، البتہ مالی تعاؤن دینے سے وہ قاصر ہیں۔
اُدھر مرڈیشور جماعت کے ذمہ داران سمیت بھٹکل مسلم جماعت ریاض کے ذمہ داران مسلسل انڈین ایمبیسی (ریاض) کے ساتھ ساتھ اسپتال کے ڈاکٹروں اورعملہ کے ساتھ رابطے میں ہے، اس سلسلے میں ڈاکٹر ظہیر کولا , ڈاکٹر وسیم مانی ، جناب شہباز منّا، عفان منّا ، فیضان بیڈچول اور عمران ایس ایم بے حد سرگرم ہوکر اس نوجوان کو کسی نہ کسی طرح انڈیا بھیجنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، مگر اتنے بڑے بل کی ادائیگی سب سے بڑا مسئلہ بن گیاہے۔
ماکڑے ابوبکر قریب نو ماہ قبل سڑک پارکرنے کے دوران حادثے کا شکار ہوا تھا، اُس وقت سے لے کر اب تک وہ کومہ میں ہے۔ڈاکٹر وسیم مانی اور ڈاکٹر ظہیر کولا کا خیال ہے کہ اسے اگر فوری انڈیا کے کسی اسپتال میں لے جاکر علاج کرایاجائے تو علاج کارگر ہونے کے امکانات ہیں۔وزیرخارجہ محترمہ سشما سوراج صاحبہ سے رابطہ کرنے پر انہوں نے فوری اپنی جانب سے ردعمل ظاہر کیا تھا اور ریاض میں واقع انڈین ایمبیسی کو فوری مدد کرنے کی ہدایت دی تھی، اُس سے لگ رہا تھا کہ اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ابوبکر کا مسئلہ حل ہوجائیگا اور اُسے فوری طور پر ہندوستان کے کسی اسپتال میں داخل کرانا ممکن ہوگا، مگر انڈین ایمبیسی کے ذمہ داران نے واضح کیا ہے کہ اُن کے ذریعے مالی تعاؤن فراہم کرانا ممکن نہیں ہے۔البتہ دیگر جو بھی مراحل ہیں، اُس سلسلے میں وہ بھرپور تعاؤن پیش کرسکتے ہیں۔
واقعے کی جانکاری ملتے ہی بھٹکل کے مختلف اداروں کے سرگرم رکن، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے سابق جنرل سکریٹری اورسعودی عربیہ کے بزنس ٹائیکون جناب محمد یونس قاضیا صاحب ابوبکر کی مدد کے لئے آگے آئے ہیں۔ جناب محمد یونس قاضیا نے بتایا کہ ابوبکر کو فوری طور پر انڈیا لے جانا نہایت ضروری ہے جس کے لئے ڈاکٹر وسیم مانی نے بنگلور کے ڈاکٹروں سے رابطہ بھی کررکھا ہے اور وہ اس تعلق سے نہایت متحرک ہوکر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ابوبکر کو انڈیا روانہ کرنے کے لئے سب سے پہلے فنڈ رائس کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک شخص سڑک کنارے کھڑا رہتا ہے اور ایک کار اُسے ٹکر دے کر کومہ کی حالت میں پہنچادیتی ہے تو ایسا کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، (اللہ ہرایک کی حفاظت فرمائے) انہوں نے عوام الناس سے درمندانہ اپیل کی ہے کہ ابوبکر کو ہندوستان روانہ کرنے کے لئے اپنی جانب سے ہرممکن مالی تعائون پیش کریں، تاکہ اس نوجوان کی زندگی بچانے میں ہم اپنی جانب سے ہرممکن مدد کرسکیں۔
اُدھر ڈاکٹر وسیم اور ڈاکٹر ظہیر کے ساتھ ساتھ جناب محمد یونس قاضیا اور جناب کیمیا اقبال صاحب نے ابوبکر کے کفیل سے رابطہ کرتے ہوئے ضروری کاروائیاں بھی انجام دی ہیں، اور کفیل سے ہرممکن تعائون کی درخواست کی ہے، ڈاکٹر ظہیر نے بتایا کہ بھٹکل مسلم جماعت ریاض کے ذمہ داران جناب عبدالسمیع کولا اور جناب عبدالعلیم قاضیا نے بھی اسپتال پہنچ کر مریض کی عیادت کی ہے اسی طرح بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے جنرل سکریٹری جناب محی الدین رکن الدین، بھٹکل مسلم جماعت جدہ کے جنرل سکریٹری جناب عُبیداللہ عسکری، بھٹکل مسلم جماعت منطقۃ الشرقیہ کے جنرل سکریٹری مزمل رکن الدین سمیت اُدھر دبئی میں مقیم کینرا مسلم خلیج کونسل کےجنرل سکریٹری جناب ابومحمد مختصر نے بھی نوجوان کو ہندوستان روانہ کرنے کے تعلق سے فکرمندی ظاہر کی ہے اور عوام الناس سے تعائون طلب کرنے آگے آئے ہیں۔ان کے خیال کے مطابق اتنا بڑا فنڈ جمع کرنے کے لئے انہیں گلف میں مقیم کاروباری حضرات کے ساتھ ساتھ نوکری پیشہ افراد سے بھی مالی تعاؤن درکار ہے۔
ادارہ ساحل آن لائن گلف میں مقیم تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ گلف کی تمام جماعتوں بالخصوص بھٹکل مسلم جماعت اور مرڈیشورمسلم جماعت سمیت، منکی، شیرور اور ساحلی علاقوں کی دیگر جماعتوں سے بھی درخواست کرتا ہے کہ وہ اس تعلق سے اپنا مالی تعاؤن پیش کریں۔ڈاکٹر وسیم مانی کے مطابق اگر سبھی جماعتیں مل کر اس تعلق سے اپنا تعاؤن پیش کرتی ہیں تو یہ رقم آسانی کے ساتھ جمع ہوسکتی ہیں، اس تعلق سے بالخصوص دبئی اور منطقۃ الشرقیہ کی جماعتوں سے زیادہ تعاؤن کی توقع رکھی جارہی ہے۔ ساتھ ساتھ بھٹکل مسلم خلیج کونسل اور کینرا مسلم خلیج کونسل سے بھی اُمید کی جارہی ہے کہ وہ اس تعلق سے ہرممکن تعاؤن پیش کریں گے تو اسپتال میں ایڈمٹ نوجوان کی انڈیا روانگی ممکن ہوسکے گی۔
تعاؤن پیش کرنے یا مزید تفصیلات کے لئے دمام میں جناب محمد یونس قاضیا صاحب سے موبائل نمبر : 5816540 50 966+ پر رابطہ کیاجاسکتا ہے۔ ریاض میں ڈاکٹر ظہیر کولا سے موبائل نمبر: 4729012 56 966+ یا ڈاکٹر وسیم مانی سے موبائل نمبر: 565575829 966+ یا شہباز منّا سے موبائل نمبر 507846952 966+ پر بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔