کسانوں کو فصل کے عوض آن لائن ادائیگی کی شرط کی مخالفت، ریاست بھر میں اے پی ایم سی کا کاروبار بند
بنگلورو،23؍ اگست(ایس او نیوز) کسانوں کو اناج کی خریداری کے عوض آن لائن ادائیگی کرنے کیلئے ریاستی حکومت کی ہدایت پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آج اے پی ایم سی مارکیٹ کے تاجروں نے اپنا کاروبار بند رکھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو ای پیمنٹ کی ادائیگی کا حکم فوراً واپس لیا جائے، اگر فوری طور پر یہ حکم واپس نہیں لیاگیا تو آئندہ پیر سے ریاست کی تمام144 اے پی ایم سی کے بازار 350 ذیلی بازار اور 700 رعیت سنتے بند کردئے جائیں گے۔ ان احتجاجیوں نے کہاکہ ایک دو دن میں چونکہ گوری گنیش تہوار ہونے جارہا ہے، اسی لئے اس ہفتے اپنے بازار کھلے رکھیں گے، فوری طور پر اگر ریاستی حکومت نے آن لائن ادائیگی کا ضابطہ منسوخ نہیں کیا تو تمام 894بازار غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال پر رہیں گے۔ بتایاجاتاہے کہ ان بازاروں میں ایک دن کی تجارت ایک ہزار کروڑ روپیوں سے زیادہ کی ہوتی ہے، آج ایک ہی دن ان اے پی ایم سی بازاروں کے بند ہوجانے کی وجہ سے خریداروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور ساتھ ہی سرکاری خزانے کو 20تا30 کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا، جبکہ یہاں پر روزانہ مزدوری کیلئے آنے والے قلیوں کو بھی بغیر اجرت کے واپس لوٹنا پڑا۔ ریاستی حکومت کی طرف سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ کسانوں کی کاشت کے عوض جو رقم انہیں دی جاتی ہے وہ راست طور پر ای پیمنٹ کے ذریعہ ان کے بینک کھاتوں میں جمع کرائی جائے، اس رقم کو ادا کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت نے ایک نجی تنظیم ریمس کو سونپی ہے۔ اے پی ایم سی کے تاجر ریاستی حکومت کے اس اقدام کی سخت مخالفت کررہے ہیں۔ گدگ اور ہبلی کے بازاروں میں 5؍ اگست سے ہی آن لائن تجارت اور آن لائن ادائیگی کا سلسلہ لاگو کیاجاچکا ہے، مرحلہ وار اسے ریاست بھر میں وسعت دی گئی، تاہم ریاستی حکومت کے اس فیصلے کی اے پی ایم سی تاجروں نے سخت مذمت کی ہے۔