حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کو روکنےAPCR صدر ایڈوکیٹ مچھالا نے دی ججس کو  پوسٹ ریٹائرمنٹ کافائدہ نہ دینے کی تجویز

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th December 2018, 3:06 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلورو8؍اکتوبر (ایس او نیوز) ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر)کے زیر اہتمام ریاست بھر کے کارکنوں کو قانونی جانکاری دینے کے مقصد سے بنگلور میں منعقدہ  قانونی کارگاہ سے خطاب کرتے ہوئے APCR کے قومی صدر ایڈوکیٹ یوسف مچھالا نے   کہا کہ  حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس  کو روکنے اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے کام کرنا ازحد ضروری ہوگیا ہے۔ جب ورکشاپ کے شرکاء نے سوال کیا کہ  اس کا آخر حل کیا ہے تو ممبئی ہائی کورٹ کے معروف  ایڈوکیٹ  یوسف مچھالہ نے بتایا کہ  یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس کو روکنے کے لئے میری تجویز یہ ہے کہ چاہئے  ہائی کورٹ کے ججس ہوں یا سپریم کورٹ کے ججس ہوں، اُن کو  پوسٹ ریٹائرمنٹ بینی فیٹ  نہیں ملنی چاہئے، ان کے مطابق پوسٹ بینی فیٹ کے لالچ میں  وہ دبائو میں آتے ہیں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جوڈیشری میں ججس کے جو ٹرمس اور کنڈیشن ہیں اُس میں بھی بدلائو لانے کی ضرورت ہے، اور اس کے لئے بھی ہمیں آواز اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان کی باتوں کو آگے بڑھاتے ہوئے پروگرام میں ورکشاپ میں شریک کرناٹک ہائی کورٹ کے سابق پبلک پروسیکوٹر  ایڈوکیٹ بی ٹی وینکٹیش نے بڑا دلچسپ تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے قانونی سسٹم میں ایک بڑی خرابی کے طور پر ایک اصول اپنایا گیا ہے کہ کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، یاثالثی arbitrationکے لئے اس کا سربراہ کم از کم ہائی کورٹ کا ریٹائرڈ جسٹس ہونا ضروری ہے۔اور یہ عہدہ انہی ججوں کوملتا ہے جو اپنے نظریات اور طریقہ کار سے حکومت کی منشاء کے مطابق کام کرنے والے ہوتے ہیں۔ ظاہر بات ہے کہ جب ریٹائر منٹ کے بعد ان ججس کو ملنے والی دیگر تمام مراعات ختم ہوجاتی ہیں تو ان کے لئے اس طرح کے عہدوں کی شدید ضرورت رہتی ہے تاکہ ان کا اسٹیٹس بنارہے اور اعلیٰ قسم کی مراعات انہیں ملتی رہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ ایسے حالات میں تحقیقاتی کمیشن یا arbitrationکا سربراہ حکومت کے مفاد کے خلاف عام شکایت کنندگان اور متاثرین کو کہاں سے انصاف دلا سکیں گے۔ انہوں نے جناب یوسف مچھالا کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ  ریٹائرڈ ججس کو  تحقیقاتی کمیشن یا   arbitrationکا سربراہ نہیں بننا چاہئے۔

کارگاہ میں ایڈوکیٹ بی ٹی وینکٹیش نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اے پی سی آروالے جو کام کررہے ہیں و ہ ایک طرح سے ملک کی خدمت ہے۔ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی سرگرمیاں انجام دینے والوں کو روکنے کے لئے پہلے ہمیں اپنا طریقۂ کار سیکھنا ہوگا ۔اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ ہم سسٹم پر سوال اٹھانے اور پوچھنے کی عادت پیدا کریں۔دوسری بات یہ کہ کسی دوسرے مسیحا کا انتظار کرتے نہ بیٹھیں بلکہ انسانیت کی مسیحائی کے لئے خود ہی کھڑے ہوجائیں۔دوسروں پر انحصار کرنا چھوڑ دیں خود ہی آگے بڑھ کر کام کریں۔آج اگر ملک کا نظام دستوی حدود میں نہیں چل رہا ہے تو پھر اس کودرست کرنے اور دستوری دائرے میں لانے کی ذمہ داری ہماری اپنی ہوتی ہے۔جو بھی غلط اور عوام کے مفاد کے خلاف فیصلے ہونگے اس پر سوال اٹھانا ہوگا۔انہوں نے موجودہ میڈیا کے رول پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کے سنجیدہ مسائل پر توجہ نہیں دیتا بلکہ تفریحی پروگرام کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔اہم اور سنجیدہ موضوعات کو اس لئے میڈیا میں کوریج نہیں دیا جاتا کیونکہ نیوز چینلس خریدلیے گئے ہیں اور وہ سنجیدہ موضوعات کو پس پشت ڈالتے جارہے ہیں۔

اے پی سی آر کے ذمہ داران کو نصیحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کے ذمہ داران اور رضاکار آپس میں ایک نیٹ ورک بنائے رکھیں۔ اور ہر ہفتے ایک مرتبہ آپس میں رابطہ کرکے مختلف مقامات کے حالات کی جانکاری لیں۔کسی بھی ایشو پر رہنمائی حاصل کریں۔اس طرح کا طریقہ کار اپنائے بغیر کوئی نتیجہ خیز کام نہیں کیا جاسکے گا۔ہم ایسے گروپ کو روکنے اور ان کے منصوبوں کو ناکام کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے جو ہجومی تشدد اور قتل و غارت گری کرتے ہوئے اپنے آپ کو اکثریت دکھارہے ہیں، جبکہ ان کی تعداد بہت ہی کم ہے۔لیکن اس قسم کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ مچاتے ہیں کہ ان پر بڑی کثیر تعداد کا گمان ہونے لگتا ہے۔

انہوں نے بیرونی ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں پرشہری اپنے حقوق سے آگاہ ہوتے ہیں اور اپنے حقوق کے لئے لڑنا جانتے ہیں اس لئے وہاں پر حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں بہت کم ہوا کرتی ہیں۔اور اگر کوئی پولیس آفیسر اس کا مرتکب ہوتا ہے تو پھر اس کاسزاپانا یقینی ہوجاتا ہے، جبکہ ہمارے یہاں کے نظام میں اس کی بہت کم گنجائش ہے۔لہٰذا اے پی سی آر اگر اس انداز سے کام کرے اور ہر غلط و غیر قانونی اقدام کے خلاف آواز اٹھائے تو یہاں بھی یہ کام آسان ہوجائے گا۔
 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...

کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن کا پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کا اعلان

راجستھان کے بانسواڑہ میں پی ایم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان پر ملک و بیرونِ ملک ہو رہی شدید تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے اس کے جانچ کا اعلان کیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہیں اور وہ شکایات کمیشن کے زیر غور ہیں۔ ...