پاکستان کی حمایت میں مبینہ تبصرہ کو لے کر کشمیری طالب علم کالج سے معطل
ادے پور، 27؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ادے پور میں واقع ٹیکنو انڈیا این جے آر انسٹی ٹیو ٹ آف ٹیکنالوجی کے تیسرے سال کے ایک کشمیری طالب علم کی طرف سے اڑی حملے کے بعد فیس بک پر ہندوستان کے خلاف اور پاکستان کی حمایت میں کئے گئے مبینہ تبصرہ کو لے کر ہندو تنظیموں نے کالج کے کیمپس میں توڑ پھوڑ کی اور پاکستان کی مخالفت میں جم کر نعرے بازی کی۔پرائیوٹ کالج کے ڈائریکٹر آر ایس ویاس نے بتایا کہ کالج انتظامیہ نے فیس بک پر تبصرہ کرنے والے جموں و کشمیر کے سری نگر کے طالب علم مدثر راشد کو کالج سے سات دن کے لیے فوری طور پرمعطل کر دیا ہے۔دوسری طرف ہرن مگری تھانہ کے پولیس کے نائب انسپکٹر گوردھن رام نے بتایا کہ طالب علم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق تیسرے سال کے طالب علم مدثر راشد نے فیس بک پر ہندوستان کی مخالفت میں اور پاکستان کی حمایت میں تبصرہ کیاتھا ۔اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد اور دیگر ہندو تنظیموں کے حامیوں نے کالج پہنچ کر طالب علم کو معطل کرنے اور فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ مشتعل طلبا نے کالج کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور پاکستان کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔ویاس نے بتایا کہ معاملہ نوٹس میں آنے پر تیسرے سال کے کشمیری طالب علم مدثر راشد کو سات دن کے لیے کالج سے معطل کر دیا گیا ہے۔مذکورہ پرائیوٹ کالج میں 15 کشمیری طالب علم تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔کالج میں جس کیمپس میں کشمیری طلبا علم رہتے ہیں، ا س کے سیکورٹی انتظامات بڑھا دئیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران چتوڑ گڑ ھ ضلع میں واقع ایک پرائیوٹ کالج میں زیر تعلیم کشمیری طلبا کے کمرے میں مبینہ طورپر بیف رکھا ہونے اور کرکٹ میچ کو لے کر کشیدگی کی دو واقعات پیش آئے تھے ۔