اسلام آباد دھرنا: حکومتی طاقت کے عدم استعمال کے اسباب

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th November 2017, 9:38 PM | عالمی خبریں |

اسلام آباد، 15نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)اسلام آباد میں آٹھ دن تک احتجاجی دھرنے کے بعد آج جب وفاقی حکومت جاگی تو لوگوں کو حیرت ہوئی۔ حکومت نے دبے لفظوں میں دھرنے کے شرکاء کو خبردار کیا ہے کہ اگر یہ احتجاج مذاکرات کے ذریعے ختم نہ کیا گیا، تو پھر طاقت استعمال کی جائے گی۔پاکستان کی تحریکِ لیبک نے اسلام آباد کی ایک ایسی مرکزی شاہراہ پر کئی دنوں سے دھرنا دے رکھا ہے، جو دارالحکومت کو راولپنڈی سے ملاتی ہے۔ اس دھرنے کی وجہ سے طالب علموں، مریضوں اور مزدوروں سمیت جڑواں شہروں کے لاکھوں رہائشیوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عوام کئی کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔حکومت کی طرف سے ان مظاہرین کو نہ ہٹانے پر عوام بہت ناخوش ہیں اور عام شہری اپنے غصے کا اظہار فیس بک اور ٹوئٹر جیسے سوشل میڈیا پر بھی کر رہے ہیں۔ معروف سماجی کارکن جبران ناصر نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’جناب چیف جسٹس صاحب، آپ نے اسلام آباد کے محاصرے کا نوٹس نہیں لیا۔ لوگ ایک ہفتے سے پریشانی کا شکار ہیں۔ سیاست دانوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی شان میں قصیدے پڑھے جا رہے ہیں اور حکومت ان سے نمٹنے میں نا کام ہو چکی ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ آپ کورٹ کی اس تضحیک کا نوٹس لیں گے۔‘‘ایک اور صارف نے لکھا، ’’دو ڈھائی ہزار مولویوں نے اسلام آباد کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔‘‘ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ عوام میں بڑھتے ہوئے عدم اطمینان اور غصے کے پیش نظر ہی وفاقی وزراء کو آج منگل چودہ نومبر کو پریس کانفرنس کر کے اس مسئلے پر بات چیت کرنا پڑی۔وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نے اس موقع پر دھرنا دینے والوں کو خبردار کیا کہ ان کے ’غیر آئینی اور غیر قانونی مطالبات‘ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا، تو چند سو لوگوں کو ہٹانا حکومت کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہو گی۔لیکن تجزیہ نگاروں اور غیر حکومتی سیاست دانوں کا خیال ہے کہ حکومت اس خوف میں مبتلا ہے کہ کہیں طاقت کے استعمال سے لاہور کے ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی سانحہ پیش نہ آئے۔معروف سیاسی مبصر سہیل وڑائچ نے اس مسئلے پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ڈوئچے ویلے کو بتایا، ’’پاکستان میں مذہب ایک بہت حساس مسئلہ ہے اور جب سے لال مسجد کا واقعہ ہوا ہے، تمام حکومتیں مذہبی جماعتوں کے احتجاج کو منتشر کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار رہتی ہیں۔ اب نون لیگ کی حکومت جو ایکشن لینے سے ڈر رہی ہے، اس کی ایک وجہ لاہور میں ماڈل ٹاؤن کے سانحے کی مثال بھی ہے۔ حکومت کو ڈر ہے کہ طاقت کے استعمال سے کہیں معاملات مزید بگڑ نہ جائیں اور دوبارہ کوئی سانحہ رونما نہ ہو۔ اسی لیے وفاقی حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، جو ایک مثبت بات بھی ہے۔‘‘ایک سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’جب پی ٹی آئی نے دھرنا دیا تھا، تو یہ تاثر تھا کہ ان کے ساتھ نظر نہ آنے والی قوتیں ہیں۔ اور اب بھی یہ تاثر ہے کہ ایسی ہی قوتیں اس دھرنے کے پیچھے بھی ہیں۔ لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ قوتیں دھرنے کے دوران کسی گڑ بڑ کی صورت میں کوئی فائدہ اٹھا سکیں گی کیونکہ بین الاقوامی حالات ایسے نہیں کہ اس طرح کے کوئی کام کیے جا سکیں۔‘‘معروف سیاست دان سینیٹر عثمان کاکڑ بھی سہیل وڑائچ کی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ حکومت مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کرنے سے ڈر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بات یہ ہے کہ کچھ قوتیں قبل از وقت جنرل الیکشن کرانا چاہتی ہیں اور ان کا جواز تلاش کر رہی ہیں۔ اگر حکومت نے ان مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کی، تو یہ انتشار پر اتر آئیں گے۔ یہ انتشار قبل از وقت عام انتخابات کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ اسی لیے حکومت صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے۔‘‘سینیٹر کاکڑ نے بھی کہا کہ اس بات میں ’کوئی شک نہیں کہ ان دھرنے والوں کو کسی کی تھپکی ضرور ہے، ورنہ حکومت کے لیے ان چند سو افراد کو ہٹانا کوئی مسئلہ نہیں‘۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...