گؤ کشی کے نام پر ایک اور مسلمان کا قتل: خوفناک ویڈیووائرل،65سالہ معمر شخص کو بے رحمی سے پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں گؤ اتنگی، 5دن میں صرف 2/افراد گرفتار
ہاپوڑ:23/جون (ایجنسیاں) ہاپوڑ میں مبینہ گؤ کشی کے الزام میں قاسم نامی شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیاگیا تھا جبکہ ایک دوسرا شخص سمیع الدین اس واقعہ میں زخمی ہوگیاتھا۔ اب اس واقعہ سے ملتا ہوا ایک اور ویڈیو وائرل ہورہاہے۔ اس ویڈیو میں بھیڑ کا خوفناک چہرہ دیکھا جاسکتا ہے۔ وائرل ہورہے اس ویڈیو میں 65سالہ معمر سمیع الدین کو گؤ کشی کا الزام جبراً قبول کرنے کی بات کہتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ اس دوران بار بار ان کی داڑھی کوکھینچنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کبھی اس کے کپڑوں کو کھینچا جارہاہے۔ اس دوران کچھ لوگ بد سلوکی کرتے ہوے ان سے پوچھ گچھ کررہے ہیں۔ سنگین طورپر زخمی سمیع الدین کا اسپتال میں علاج چل رہاہے۔ یہ معاملہ پلکھوا علاقہ کے بچھیڑا گاؤں میں پیش آیاتھا، جہاں کچھ شرپسند وں نے مبینہ گؤ کشی کے الزام میں قاسم کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیاتھا جبکہ سمیع الدین کو زخمی کردیاتھا۔ اس معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 25نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیاہے۔ بچھیڑا خورد گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سمیع الدین کسان ہے۔ وہ اپنے کھیت سے جانوروں کے لیے چارہ لانے گیاتھا۔ سمیع الدین کے کھیت میں ایک گائے اور بچھڑا گھس گیاتھا، جس کو وہ اپنے کھیت سے باہر نکال رہاتھا۔ اس کے بعد کسی نے گاؤں میں گؤ کشی کی افواہ پھیلا دی۔ گاؤں سے چند شرپسند عناصر موقع پر پہنچ گئے اور دونوں کی جم کر پٹائی کردی۔ اس پٹائی سے ایک کی موت ہوگئی، جبکہ دوسرا بری طرح سے زخمی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ دریں اثنا بھیڑ کے ہاتھوں گؤ کشی کے نام پر مسلسل حملے سے حیر ت زدہ ہیں۔ اوران میں دہشت کا ماحول ہے۔ دوسری طرف اتنے بڑے خوفناک واقعہ کے باوجود بھی میڈیا میں خاموشی ہے۔ میڈیا کے اس رویے سے بھی اقلیتی طبقہ حیران ہے، وہیں پولیس کا ایک مرتبہ پھر خوفناک چہرہ سامنے آیاہے۔ پولیس کے معافی نامے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وہ معاملے کو کس طرح رنگ بدل کر پیش کرتی ہے۔ بہر حال سیکولرزم کے علمبردار ادارے بھی سڑکوں پر نظر نہیں آرہے ہیں۔
متاترہ کنبہ کا پولیس پر سنگین الزام
نئی دہلی:23/جون (ایجنسیاں) مبینہ گؤ کشی معاملے میں پیٹ پیٹ کر قتل کردیے گئے قاسم اور زخمی سمیع الدین کے کنبہ نے دہلی کے پولیس کلب میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران متاثرہ کنبہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے پہلے سے روڈ ریج کی تحریر تیار کی ہوئی تھی، جس پر ان سے انگوٹھا لگوایاگیا۔متاثرہ کنبہ نے پولیس پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ یونائیڈا گینسٹ ہیڈ کی جانب سے منعقد پریس کانفرنس می سمیع الدین کے بھائی مہرالدین نے کہاکہ جب انہیں پتہ چلا کہ ان کے بھائی کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا ہے تو وہ خوف زدہ تھے اور وہ اپنی سیکورٹی کو لے کر بھی پریشان تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سے پولیس نے پوچھا کہ آپ کیا چاہتے ہیں، ہم نے کہاکہ ہمیں انصاف چاہئے توپولیس نے کہاکہ اس پر دستخط کردیں۔ مہرالدین نے الزام لگایا کہ جب وہ اپنے زخمی بھائی کے پاس پہلی بار پہنچے توانہوں نے دیکھا کہ زخمی کے انگوٹھے پر سیاہی کا نشان تھا۔ جب انہوں نے یہ بات اپنے بھائی سے پوچھی تو انہوں نے اس کی اطلاع دینے سے منع کیا۔ قاسم کے بھائی ندیم نے بتایا کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا، اس دن قریب 12بجے وہ گھر سے مویشی خریدنے کے لیے نکلے تھے۔ تھوڑی دیر بعد ہی پتہ چلا کہ ان کے بھائی کا قتل کردیاگیا ہے۔ اس دوران ندیم نے کہاکہ پولیس نے صرف 2لوگوں کو ابھی گرفتار کیاہے۔ ہم نے ایف آئی آر کے لیے کہاتو پولیس نے کہاکہ ایک معاملے میں 2مقدمے نہیں ہوں گے۔ پریس کانفرنس کے بعد متاثرہ کنبہ نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پر قاسم کے قتل کی مخالفت میں نکالے گئے جلوس میں حصہ لیا۔ جے این یو کی طلبا ء تنظیم آنسا اور کچھ سماجی کارکنان نے اس میں حصہ لیا۔ اس دوران سمیع الدین کے بھائی مہرالدین نے جذباتی انداز میں لوگوں سے انصاف دلانے کی اپیل کی۔