قومی تعلیمی ادارہ انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کا سالانہ اجلاس؛ تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے ممبران نے دلائی توجہ
بھٹکل 21/ جنوری (ایس اونیوز) قومی تعلیمی ادارہ انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کا سالانہ اجلاس عام اتوار صبح جوکاکو شمس الدین میموریل بلڈنگ میں منعقد ہوا جس میں عام ممبران نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے انجمن کے تعلیمی معیار کو مزید بہتربنانے کی طرف ذمہ داران کی توجہ مبذول کرائی ۔
ممبران نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اسکول اور کالج کے نتائج کافی اطمینان بخش ہیں اور نہ صرف مقامی اور تعلقہ سطح، بلکہ ضلعی لیول اور ریاستی لیول پر بھی منعقد ہونے والے مختلف مقابلوں میں انجمن کے طلبا اپنا بہترین پرفارمینس پیش کررہے ہیں، مگر بالخصوص ہائی اسکول کے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے اور کنڑا نیز میتھس پر خصوصی توجہ دینے کی طرف ذمہ داران سے درخواست کی۔
اجلاس عام میں کچھ ممبران نے انجمن کی صد سالہ تقریب کے تعلق سے بھی اپنی تجاویز پیش کی اور یاد دلایا کہ 1919 میں جب انجمن کی بنیاد ڈالی گئی تھی تو اُس وقت ملک کن حالات سے دوچار تھا ، ایک رکن نے بتایا کہ اُس وقت بانیان انجمن کی یہ سوچ رہی ہوگی کہ آگے چل کر انجمن کو یونیورسٹی میں تبدیل کیا جانا چاہئے اور بدلتے وقت کے تحت انجمن کو ترقی کی بلندیاں طئے کرنی چاہئے۔اجلاس میں کچھ ممبران نے سوال کیا کہ عہدیداران اور پانچ چھ انتظامیہ ممبران کو چھوڑ کر باقی ارکان انتظامیہ اس اجلاس میں شریک کیوں نہیں ہوئے، کچھ ممبران نے رائے پیش کی کہ سال میں ایک مرتبہ ہونے والے اجلاس عام میں بھی انتظامیہ ممبران شریک نہیں ہوتے ہیں تو اُن کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے۔
جنرل سکریٹری جناب صدیق اسماعیل نے ممبران کو تسلی بخش جوابات دیتے ہوئے اُنہیں مطمئن کیا۔ ہائی اسکول کے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے خصوصی کلاسس چلائے جارہے ہیں بالخصوص کمزور طلبا پر زیادہ محنت کی جارہی ہے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اگلے چند ماہ بعد ہونے والے میٹرک امتحانات میں انجمن کے نتائج مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے والدین اور سرپرست حضرات سے بھی درخواست کی کہ وہ بھی انجمن کے ساتھ تعائون کریں اور اسکول کے اساتذہ نیز ہیڈماسٹر کے ساتھ رابطے میں رہے اور ا پنے بچوں کی تعلیمی کارکردگی کے تعلق سے جانکاری لیتے رہیں۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کے صدر جناب عبدالرحیم جوکاکو نے ممبران سے درخواست کی کہ وہ چھوٹے چھوٹے مسائل کو ان اجلاس میں پیش کرنے کے بجائے اُسے اسکول کے ہیڈماسٹر یا کلاس ٹیچر سے رابطہ کرکے حل کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے مزید اس بات کی بھی درخواست کی کہ ممبران انجمن کے تعلق سے کبھی بھی انجمن دفتر پہنچ کر ذمہ داران سے بالمشافہ ملاقات کرسکتے ہیں اور اپنی تجاویز نیز شکایات پیش کرسکتے ہیں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ممبران ایک سال تک سالانہ جلسہ عام ہونے کا انتظار نہ کریں، بلکہ وقتاً فوقتاً انجمن دفتر پہنچ کر ذمہ داران کے ساتھ رابطہ کرتے رہیں۔ صدر انجمن نے کہا کہ انجمن کی کامیابی قوم کے تعائون سے ہی ممکن ہوسکی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج انجمن ترقی کے زینے طئے کررہا ہے تو اس کے لئے ہمارے لوگوں کی جانب سے ملنے والا مکمل تعائون ہے۔ انہوں نے انجمن کے ساتھ اسی طرح کا تعائون کا سلسلہ جاری رکھنے ممبران سے اپیل کی۔
صدر انجمن نے اسکول کے سالانہ گیدرنگ کے موقعوں پر والدین اور سرپرستوں کی بے حد کم حاضری پر تشویش کا اظہار کیا اور درخواست کی کہ اسکول کے سالانہ پروگراموں میں بچوں کے والدین اور سرپرست کثیر تعداد میں شرکت کریں ۔
جناب عبدالرحیم جوکاکو نے واضح کیا کہ آج انجمن انجینرنگ کالج میں 600 طلبا میں کم و بیش دو سو طلبا بھٹکل کے ہیں۔
میٹنگ کا آغاز وقار اسلامیہ کا گولڈ میڈل حاصل کرنے والے طالب العلم حافظ عمر ابن محی الدین جیلانی اکرمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔طالب العلم محمد صُہیب ابن صادق ادم خان نے نعت پیش کی، انجمن کے نائب صدر (دوم) جناب سید عبدالرحمن باطن نے ترانہ انجمن پیش کیا۔ انجمن کے ایڈیشنل سکریٹری جناب محمد اسحاق شاہ بندری نے استقبالیہ کلمات پیش کئے، انجمن کے جنرل سکریٹری جناب صدیق اسماعیل نے سالانہ رپورٹ اور سکریٹری برائے مالیات جناب امیرالدین کولا نے حساب کتاب پیش کیا۔ رکن انتظامیہ جناب محسن کھروری نے نظامت کی اور آخر میں پروفیشنل کالج بورڈ سکریٹری جناب آفتاب قمری کے کلمات تشکر پر جلسہ برخواست ہوا۔ انجمن کے دیگر عہدیداران جناب آصف دامودی، جاوید حُسین آرمار، عبدالواجد کولا ، ایس ایم سید پرویز اور جناب ابوبکر قاسمجی صاحب بھی ڈائس پر موجود تھے۔