امسال سے چوتھی تا ساتویں جماعت پبلک امتحان ہوگا: تنویر سیٹھ
بنگلورو،13؍ جولائی(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات تنویر سیٹھ نے کہاکہ چوتھی سے ساتویں جماعت تک کے طلبا کی تعلیمی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور معیار تعلیم کو بلند کرنے کیلئے ان کو سالانہ پبلک امتحان کروانے پر سنجیدگی سے غور کیاجارہا ہے۔آج ایس ایس ایل سی سپلیمنٹری امتحان کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ حال ہی میں رام نگرم میں بچوں کی تعلیمی صلاحیتوں کی جانچ کی گئی، جس میں بہت سارے بچے کامیاب نہیں ہوپائے اور یہ بات سامنے آئی کہ ان بچوں کا معیار تعلیم بہت ہی گھٹیا ہے، اسی مقصد کے تحت ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ چوتھی سے ساتویں جماعت اب پبلک امتحان لیا جائیگا۔ رواں سال ہی پبلک امتحان کیلئے چوتھی جماعت کو شامل کیا جاچکا ہے۔اس امتحان میں اگر بچے ناکام رہے تو انہیں مناسب تربیت سے آراستہ کرکے سپلیمنٹری امتحان میں کامیاب بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس امتحان میں لکھے جانے والے پرچوں کی جانچ متعلقہ بی ای او زون میں آنے والے مختلف اسکولوں کے اساتذہ کے ذریعہ اسکول بدل کر کروائی جائے گی۔ انہوں نے بتایاکہ شمالی کرناٹک میں اسکولوں کے معیار کو بلند کرنے کیلئے سائنس اور میتھس کے دس ہزار اساتذہ کا تقرر کیاجارہا ہے۔ 6826 اساتذہ کو خاص طور پر حیدرآباد کرناٹک کے علاقوں میں متعین کیاجائے گا اور باقی اساتذہ ریاست بھر میں خدمات انجام دیں گے۔ اساتذہ کے تبادلوں کے متعلق سیٹھ نے بتایاکہ امسال تبادلوں کے ضوابط میں ترمیم لائی گئی ہے، اور نئی ترمیمات کے مطابق 22 دنوں تک کونسلنگ کے ذریعہ تبادلے مکمل کرلئے جائیں گے۔ وزیر موصوف نے بتایاکہ مرکزی یونیورسٹیوں اور مرکزی نصاب کے تحت تعلیم دینے والے اسکولوں سمیت تمام انگریزی اسکولوں میں کنڑا کی تعلیم لازمی قرار دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام اسکولوں میں کنڑا کو ایک سبجکٹ کے طور پر پڑھانا لازمی ہوگا۔اسی طرح تمام کنڑا اسکولوں میں انگریزی کو ایک سبجکٹ کے طور پر سکھانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی اسکول نے کنڑا سکھانے سے انکار کیا تو آئندہ سال اسے اسکول چلانے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔ سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں ایک موضوع کے طور پر انگریزی سکھائی جائے گی، انہوں نے کہاکہ حق تعلیم قانون کے تحت کوئی اسکول اگر داخلے سے انکار کرے تو ان اسکولوں کی منظوری اسی وقت رد کردی جائے گی۔ ایس ایس ایل سی امتحان میں صد فیصد ناکامی حاصل کرنے والے اسکولوں کو نوٹس جاری کی جاچکی ہے، جن اسکولوں میں بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہوں ان کی منظوری بھی رد کی جاچکی ہے۔وزیر موصوف نے بتایاکہ آر ٹی ای سے متعلق شکایات کے اندراج کیلئے محکمۂ تعلیمات میں ایک الگ شعبہ قائم کیاجاچکا ہے۔