امسال سے چوتھی تا ساتویں جماعت پبلک امتحان ہوگا: تنویر سیٹھ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th July 2017, 3:44 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13؍ جولائی(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات تنویر سیٹھ نے کہاکہ چوتھی سے ساتویں جماعت تک کے طلبا کی تعلیمی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور معیار تعلیم کو بلند کرنے کیلئے ان کو سالانہ پبلک امتحان کروانے پر سنجیدگی سے غور کیاجارہا ہے۔آج ایس ایس ایل سی سپلیمنٹری امتحان کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ حال ہی میں رام نگرم میں بچوں کی تعلیمی صلاحیتوں کی جانچ کی گئی، جس میں بہت سارے بچے کامیاب نہیں ہوپائے اور یہ بات سامنے آئی کہ ان بچوں کا معیار تعلیم بہت ہی گھٹیا ہے، اسی مقصد کے تحت ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ چوتھی سے ساتویں جماعت اب پبلک امتحان لیا جائیگا۔ رواں سال ہی پبلک امتحان کیلئے چوتھی جماعت کو شامل کیا جاچکا ہے۔اس امتحان میں اگر بچے ناکام رہے تو انہیں مناسب تربیت سے آراستہ کرکے سپلیمنٹری امتحان میں کامیاب بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس امتحان میں لکھے جانے والے پرچوں کی جانچ متعلقہ بی ای او زون میں آنے والے مختلف اسکولوں کے اساتذہ کے ذریعہ اسکول بدل کر کروائی جائے گی۔ انہوں نے بتایاکہ شمالی کرناٹک میں اسکولوں کے معیار کو بلند کرنے کیلئے سائنس اور میتھس کے دس ہزار اساتذہ کا تقرر کیاجارہا ہے۔ 6826 اساتذہ کو خاص طور پر حیدرآباد کرناٹک کے علاقوں میں متعین کیاجائے گا اور باقی اساتذہ ریاست بھر میں خدمات انجام دیں گے۔ اساتذہ کے تبادلوں کے متعلق سیٹھ نے بتایاکہ امسال تبادلوں کے ضوابط میں ترمیم لائی گئی ہے، اور نئی ترمیمات کے مطابق 22 دنوں تک کونسلنگ کے ذریعہ تبادلے مکمل کرلئے جائیں گے۔ وزیر موصوف نے بتایاکہ مرکزی یونیورسٹیوں اور مرکزی نصاب کے تحت تعلیم دینے والے اسکولوں سمیت تمام انگریزی اسکولوں میں کنڑا کی تعلیم لازمی قرار دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام اسکولوں میں کنڑا کو ایک سبجکٹ کے طور پر پڑھانا لازمی ہوگا۔اسی طرح تمام کنڑا اسکولوں میں انگریزی کو ایک سبجکٹ کے طور پر سکھانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی اسکول نے کنڑا سکھانے سے انکار کیا تو آئندہ سال اسے اسکول چلانے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔ سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں ایک موضوع کے طور پر انگریزی سکھائی جائے گی، انہوں نے کہاکہ حق تعلیم قانون کے تحت کوئی اسکول اگر داخلے سے انکار کرے تو ان اسکولوں کی منظوری اسی وقت رد کردی جائے گی۔ ایس ایس ایل سی امتحان میں صد فیصد ناکامی حاصل کرنے والے اسکولوں کو نوٹس جاری کی جاچکی ہے، جن اسکولوں میں بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہوں ان کی منظوری بھی رد کی جاچکی ہے۔وزیر موصوف نے بتایاکہ آر ٹی ای سے متعلق شکایات کے اندراج کیلئے محکمۂ تعلیمات میں ایک الگ شعبہ قائم کیاجاچکا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔