انکولہ :25/جولائی (ایس اؤ نیوز) پچھلے کئی برسوں سے انجمن اسلام انکولہ تنازعہ کا شکار ہونے سے پورا انتظام ٹھپ ہوگیا تھا اب نئے سرے سے انتخابات کے ذریعے معاملہ کو سلجھالیا گیا ہے۔ہندو مسلم بھائی چارے کو پروان چڑھاتے ہوئے ترقی کی راہ پر قوم کو لے جائیں گے ، سبھی مخالفین کو بھی ساتھ میں لے کر ایک شفاف اقتدار دینے کی کوشش کی جائے گی۔ نئے صدر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد منظر حسین سید نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
گذشتہ فروری میں ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اترکنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے انجمن ادارے کے انتظامی افسر کے طورپر ذمہ داری سنبھالی تھی۔ کرناٹکا وقف بورڈ کے حکم اور ضلعی انتظامیہ کے تحت ضلع وقف آفیسر نے انتخابات کی ذمہ داری لے کر 18برس سے زائد عمروالوں کی فہرست تیار کرکے رہنماخطوط کی تصدیق کرائی ۔ مئی کے مہینے میں تعلیمات عامہ مہم کے افسر کے ایم شیخ کو بطور الیکشن کمشنر نامزد کیا گیا ۔ 15جولائی کو ببروواڑا کے شادی محل میں پولس سکیورٹی اور تحصیلدار کی نگرانی میں شفافیت کے ساتھ انجمن کے انتخابات منعقد ہوئے ۔ انجمن کے لئے کل 11ممبران کا انتخاب ہونا تھا تو ہرایک ووٹر کو 11ووٹ دینے کا حق دیا گیا ۔انجمن کی 11نشستوں کے لئے 28امیدوار میدان میں تھے ،930رائے دہندگان میں سے 803ووٹرس نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ عوام نے 2سالہ پرانی انجمن کی انتظامیہ کو رد کرتے ہوئے 5نئے ممبران اور 2015تک انجمن کے ممبر رہے 6پرانے ممبرسمیت کل 11ممبران کو منتخب کیا۔
ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول کے توسط سے ضلع وقف افسر تاج الدین نے 23جولائی کو سید منظر حسین کو صدر انجمن کی حیثیت سے حلف دلاتے ہوئے اقتدار منتقل کیا۔ حلف برداری پروگرام میں نومنتخب نائب صدر رضوان ملا، سکریٹری نثارشاہ، خازن محمد رفیق شیخ، ممبران معین الدین خان، نوراللہ شیخ، نصرو سید، انور سید، انیس مجاور، سمیر سید، شریف شیخ اور سابق صدر اے ایچ دوڈمنی سمیت کئی معززین موجود تھے۔