حاملہ خواتین اور بچوں کومقوی غذاکے بدلے نقد رقم ۔مرکزی سرکار کی اسکیم کے خلاف آنگن واڈی ملازمین کا میمورنڈم
بھٹکل 12؍اکتوبر (ایس اونیوز) پچھلے کئی برسوں سے حاملہ خواتین، زچہ اور بچے کے لئے سرکار کی طرف سے دودھ پاوڈراور تغذیہ سے بھرپور دوسری اشیاء مفت تقسیم کرنے کی اسکیم آنگن واڈی ملازمین کے توسط سے جاری ہے۔ مگر مرکزی حکومت نے اب اس نظام میں تبدیلی لاتے ہوئے براہ راست مستفضین تک غذا کے پیکیٹ اور نقد رقم بذریعہ ڈاک پہنچانے کی اسکیم اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزی وزیر برائے بہبودئ خواتین و اطفال، مینکا گاندھی نے گزشتہ دنوں ایک سیمینار کے دوران اس بات کا اعلان کیا اور کہا کہ اس نئے نظام کا تجربہ فی الحال 300اضلاع میں کیا جائے گا اور اس کے بعد پورے ملک میں مرحلہ وار اس کو لاگو کیا جائے گا۔
وزیر موصوف کے اس بیان کے پس منظر میں سی آئی ٹی یو کی ذیلی تنظیم کرناٹکا راجیہ آنگن واڈی نوکررا سنگھا (رجسٹرڈ ) کی طرف سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کی معرفت وزیراعلیٰ کرناٹکا کو میمورنڈم دیا گیا اور اسے 26لاکھ آنگن واڈی ملازمین کو بے روزگاری کی طرف ڈھکیلنے کی ایک سازش قراردیا۔ میمورنڈم میں سوال اٹھائے گئے ہیں کہ تغذیہ سے بھرپور اشیاء دینے کے بجائے معمولی سی نقد رقم دینے سے کیسے مقوی غذا حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ کچھ غذاکے پیکیٹس بناکر ڈاک کے ذریعے مستفضین کو ان کے گھر پر پہنچانے کے لئے سرکار کی طرف سے مہاراشٹرا کی کمپنی کو جو 575کروڑ روپے کا ٹینڈر دیا گیا ہے ، آنگن واڈی ورکرز کی یونین نے اس کی بھی مذمت کی ہے۔اور مطالبہ کیا ہے کہ خواتین اوربچوں کے مفاد کے علاہ لاکھوں آنگن واڈی ملازمین کے روزگار کو سامنے رکھتے ہوئے مرکزی حکومت اس نئی اسکیم پر عمل درآمد کا اراداہ ترک کردے اور حسب سابق آنگن واڈی ملازمین کے توسط سے خواتین اور بچوں کے لئے ضروری غذائیں تقسیم کروانے کا سلسلہ جاری رکھے۔
اس موقع پرانگن واڑی نوکر سنگھا کی صدر پشپائوتی نائک سمیت دیگر ذمہ داران شانتی موگیر، جئے لکشمی نائک، سدھا بھٹ و غیرہ موجود تھے۔