اننت کمار ہیگڈے بیت الخلاء کی بدبو کی مانند
بنگلورو، 17 ؍جنوری (ایس او نیوز) قومی شاعر کوئمپو کے خلاف دئے جانے والا مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے کا بیان انتہائی مذموم ہے۔ اب وہ معاف کئے جانے کے بھی قابل نہیں رہے۔ یہ باتیں کانگریس کے ریاستی نگراں کا روینوگوپال نے کہیں ۔اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل آئین کے خلاف بیان دے کر اننت کمار ہیگڈے نے لوک سبھا میں معافی مانگی تھی۔ اب کوئمپو کے خلاف زبان درازی کرنا قابل مذمت ہے۔ معاشرہ کو توڑنا ہی اننت کمار اور بی جے پی کا کام ہے ۔ مرکزی وزیر ہوتے ہوئے اس قسم کا بیان نا مناسب ہے۔ بار بار عوامی جذبات سے کھیلنے والے اننت کمار کو عوام ہی سبق سکھائیں گے۔ ریاست وزیر ٹرانسپورٹ نے بروز چہارشنبہ وکاس سودھا میں اخباری نمائندوں کے سوال پر کہا کہ ادب کلچر یہاں کی تہذیب و تمدن کی بالادستی کے ذریعہ کنڑا کو 8گنان پیٹھ ایوارڈ نوازنے والے ہمارے ادباء ہیں۔ لیکن ایسے ادیبوں کے خلاف ہر زہ سرائی کرنے والے اننت کمار ہیگڈے کو روٹ نمبر4 (نمہانس اسپتال) کی بس کا راستہ دکھانا چاہئے۔ دستور ہند کا مذاق اڑانے کے بعد خاموشی اختیار کرنے والے ہیگڈے نے پھر ایک بار اپنی زبان کو بے لگام کردیا ہے۔ منہ پھٹ وزیر کو پاگل خانہ پہنچانے روٹ نمبر 4کی بس میں روانہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ کوئمپو جی ایس شیوردرپا سمیت بہت سارے ادیبوں نے کنڑا زبان ، تہذیب کو قومی سطح پر اجاگر کرنے کا کام کیا ہے۔ ملک کے کسی بھی ریاستی زبان کو اتنے گنان پیٹھ ایوارڈ نہیں ملے۔ اننت کمار کو ایسی بیان بازی سے روکنے کی ضرورت پر انہوں نے زوردیا۔ کوماسوہاردا ویدیکے کے چیف سکریٹری ایل اشوک نے کہا کہ مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈے حما م کی بدبو کی مانند ہے۔ ان کو کوئمپو ، امبیڈ کر ، بسونا اور سکیولرزم کچھ بھی نہیں چاہئے۔