قانون حق تعلیم میں ترمیم کرتے ہوئے لڑکیوں کیلئے علیحدہ شرائط نافذ کرنے کی ضرورت 

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 16th March 2017, 8:36 PM | ریاستی خبریں |

گلبرگہ:16/مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ہندوستانی معاشرہ میں لڑکیوں کی شادی اوسطاً18-20سال کے بعد ہوتی ہے، ایسے میں لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم کے لئے وقت ہی نہیں ملتا۔ مرکزی حکومت نے قانون حق تعلیم کے ذریعے سماج کے ہر طبقہ کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دیا ہے، لیکن حکومتوں کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ لڑکے اپنی تعلیم کو آگے جاری رکھتے ہوئے 25یا30سال سے پہلے مکمل کر لیتے ہیں، لیکن لڑکیوں کے لئے بہت کم ہی ممکن ہے۔موجودہ دور میں قانون حق تعلیم کے لئے درخواست داخل کی جاتی ہے اُن میں لڑکیوں کے لئے علیحدہ شرائط میں بنانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ شرائط میں آر ٹی ای کے تحت داخلہ حاصل کرنا ہے تو ایل کے جے کیلے طلباو طالبات کا3سال10ماہ مکمل ہونا ضروری ہے اُسی طرح جماعت اول میں داخلے کے لئے5سال10مہینے مکمل ہونا ضروری ہے۔ اگر یہ دن مکمل نہیں ہوتے ہیں تو آپ کو آر ٹی ای کے تحت داخلہ نہیں مل سکتا۔ حکومتوں کو چاہئیے کہ طالبات کو داخلے کے لئے علیحدہ شرائط ہونے چاہئیں۔ موجودہ شرائط کے مطابق 6سال کی عمر میں پہلی جماعت میں داخلہ مل جاتا ہے تو اس مناسبت سے16/سال کی عمر میں دسویں کلاس تک تعلیم مکمل ہوتی۔ آگے کے دوسال میں پی یو سی کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے لڑکیوں کے پاس وقت نہیں بچ جاتا،کیونکہ ہندوستانی معاشرہ میں لڑکیوں کی شادی جلدی کی جاتی ہے۔ ایسے میں حکومت کو چاہئیے کہ ان قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے لڑکیوں کے لئے داخلہ حاصل کرنے کے شرائط میں ایک سال کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک طرف مرکزی حکومت کی اسکیم ”بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھا“ اس کا اصل مقصد ہے خواتین کو سماج میں مستحکم کرنا ہے، اسی لئے عوامی منتخبہ نمائندے اور سماجی کارکنوں کواس قانون میں ترمیم کے لئے مرکزی حکومت سے نمائندگی کرنی چاہئے  تاکہ ہماری بیٹیوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے اور اُس کو اعلیٰ تعلیم تک بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کرنے کا موقع مل سکے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔