استھانا اورپی ایم او نے لالو کو پھنسایا! سی بی آئی ڈائرکٹر آلوک ورما کے ذریعہ سی وی سی کو ارسال جواب میں انکشاف

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th November 2018, 10:50 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،19نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کے ذریعے سی وی سی کو بھیجے گئے جواب سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا، وزیر اعظم دفتر اور بی جے پی رہنما اور بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی ایک ساتھ مل کر آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ میں آر جے ڈی رہنما لالو پرساد یادو کو گرفتار کرانے کی کوشش کر رہے تھے۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے راکیش استھانا کے ذریعے آلوک ورما پر لگائے گئے الزامات کو لیکر سی وی سی کو تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

سی وی سی نے اس سے متعلق اپنی جانچ رپورٹ سپریم کورٹ کو گزشتہ پیر کو سونپ دی تھی۔گزشتہ جمعہ کو ہوئی سماعت میں کورٹ نے آلوک ورما کو سی وی سی جانچ رپورٹ سونپ دی ہے اور ان سے اس پر جواب مانگا ہے۔ اگلی سماعت منگل یعنی 20 نومبر کو ہونی ہے۔ حال ہی میں دی وائر نے سی وی سی کے ذریعے جانچ کے دوران آلوک ورما سے پوچھے گئے سوال اور ورما کے ذریعے دئے گئے جواب سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی۔

اپنے جواب میں سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کمشنر کے وی چودھری پر جانبداری اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اتناہی نہیں، آلوک ورما نے مودی حکومت پر بھی یہ الزام لگایا ہے کہ ان کی وجہ سے ہی اس وقت ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی میں گھمسان چل رہا ہے۔راکیش استھانا کا آلوک ورما کے خلاف ایک اہم الزام یہ تھا کہ انہوں نے آر جے ڈی رہنما لالو یادو کے خلاف مقدمے کو کمزور کیا تھا۔ حالانکہ آلوک ورما نے اس الزام سے سیدھے انکار کیا ہے۔ استھانا اس معاملے کی جانچ کر رہے تھے۔ آلوک ورما نے الزام لگایا ہے کہ استھانا اس معاملے میں سیاسی طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔استھانا کے الزام پر سی وی سی نے آلوک ورما سے پوچھا کہ انہوں نے آئی آر سی ٹی سی معاملے میں شروعاتی پوچھ تاچھ کے اختیار کو کیوں چنا، جبکہ راکیش استھانا نے اس معاملے کو ایک باقاعدہ مقدمے کی طرح درج کرنے کی مانگ کی تھی۔ ورما نے اپنے جواب میں کہا کہ راکیش استھانا، جو اس وقت ایڈیشنل ڈائرکٹر تھے، نے اس حقیقت کو دبا دیا تھا کہ ایسا ہی معاملہ سی بی آئی میں14۔ 2013 میں بھیجا گیا تھا اور اس کو بند کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ‘ سیاسی ساز باز تھی۔ورما نے مزید کہا، ‘ راکیش استھانا، بی جے پی رہنما سشیل مودی اور وزیر اعظم دفتر کے ایک سینئر افسر کے لگاتار رابطے میں تھے۔ ‘ ورما نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ سیاسی طور پر کافی حساس تھا اور بہار کے لاء اینڈ آرڈر کے ممکنہ مسائل کو دیکھتے ہوئے انہوں نے سوچا کہ اس مقدمہ میں جلدبازی برتنے سے اچھا ہوگا کہ احتیاط سے تمام طریقہ کار پر عمل کیا جائے۔ یہ معاملہ 11 سال (06۔2004سے متعلق) پرانا ہے۔اس لئے انہوں نے سی بی آئی کے سب سے بڑے قانونی افسرDirector of Prosecution (ڈی او پی) اور ایڈیشنل لیگل ایڈوائزر (اے ایل اے) سے معاملے کے قانونی پہلوؤں کو دیکھنے کو کہا۔ ورما نے کہا کہ انہوں نے معاملے میں شروعاتی جانچ کے حکم اس لئے دئے کیونکہ سی بی آئی کے قانونی افسروں نے کہا کہ ‘ ثبوت کمزور ہیں اور باقاعدہ مقدمہ درج کرنے سے پہلے اور ثبوتوں کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بہار کی سیاست میں جو چل رہا تھا اس کو دیکھتے ہوئے ہمیں اور احتیاط برتنے کی ضرورت تھی۔

واضح ہو کہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ تنازعہ کے وقت بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت ٹوٹ گئی تھی اور نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ مل کر نئی حکومت بنا لی تھی۔ اس معاملے کو لیکر دوسرا الزام یہ تھا کہ آلوک ورما نے اس وقت کے آئی آر سی ٹی سی ڈائرکٹر راکیش سکسینہ کے نام کو بطور ملزم شامل نہیں کیا۔ استھانا کا ماننا ہے کہ سکسینہ کا اس معاملے میں اہم کردار ہے۔ورما نے کہا کہ مقدمہ درج کرنے کے دوران استھانا سمیت کسی نے یہ بات نوٹ نہیں کی کہ راکیش سکسینہ کا نام شامل کرنا ہے۔ جب سی بی آئی نے استھانا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تو اس کے بعد وہ خود پر لگے الزامات سے دھیان بھٹکانے کے لئے ایسا کر رہے ہیں۔آلوک ورما نے سی وی سی کو بتایا کہ سی بی آئی ڈائرکٹر اس بات کو لیکر ڈرے ہوئے تھے کہ اس وقت کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو اور دو سابق وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے سے بہار میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ کھڑا ہو سکتا ہے۔ ورما نے کہا کہ وہ اپنے افسروں کی حفاظت کو لیکر بھی فکر مند تھے۔ورما نے کہا، ‘ چونکہ پی ایم او کے ایک بڑے افسر اس معاملے کو لیکر لگاتار رابطے میں تھے، اس لئے میں نے اس مسئلہ کے بارے میں ان کو بتایا تھا۔ یہ فیصلہ لیا گیا کہ چھاپے ماری کے بارے میں بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بتایا جائے اور ان کو اعتماد میں لیا جائے۔ اس کے بعد منصوبہ بند طریقے سے چھاپہ ماری کی گئی تھی۔ آلوک ورما نے آگے کہا، ‘ اگر کمیشن کو ان واقعات کی تصدیق کرنی ہے تو میں پی ایم او کے اس افسر اور دوسرے لوگوں کے نام بتا سکتا ہوں جو اس پوری بحث اور بہار کے وزیر اعلیٰ کو اعتماد میں لینے میں شامل تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...