سپریم کورٹ نے منسوخ کی گوا میں سبھی مائننگ لیز
نئی دہلی،07؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)گوا حکومت کو بدھ کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑا جھٹکا لگاہے۔کورٹ نے گوا میں ساری مائننگ لیز منسوخ کر دی ہے۔ کورٹ نے کہا کہ 15مارچ کے بعد کوئی بھی کمپنی مائننگ نہیں کرے گی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ گوا حکومت کو نئے قانون کے تحت نئی لیز کے لئے دوبارہ نیلامی کرنی ہوگی۔کورٹ نے کہا کہ ماحولیات کی وزارت کو اس معاملے میں نئے ماحول این او سی دے گا۔کورٹ نے گوا میں 88کمپنیوں کی لیز دوبارہ رنیو کرنے کو قانون کی اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی مانا ہے۔ 2014-2015 میں بی جے پی حکومت نے 88 کمپنیوں کی لیز رنیو کی تھی۔اس کے کچھ وقت بعد ہی مائننگ کو لے کر نیا قانون لایا گیا، جس میں نیلامی کے لیے لازمی بنایا گیا۔سپریم کورٹ نے پہلے قائم ایس آئی ٹی کو جلد تفتیش مکمل کرنے کو کہا ہے۔دراصل نومبر 2015 میں سپریم کورٹ نے گوا حکومت سے کہا تھا کہ وہ خود پر لگے اس الزام کا عدالت میں باضابطہ طور پر جواب دے کہ اس نے ریاست میں ختم ہو گئے 88مائننگ لیز کے لیے نیلامی کے قوانین کی خلاف ورزی کرکے رنیو کیا تھا۔این جی او گوا فاؤنڈیشن نے سپریم کورٹ میں دلیل دی تھی کہ گوا حکومت کا یہ قدم 2014 میں سپریم کورٹ کی ایک رولنگ کی بھی خلاف ورزی ہے جس عدالت نے ریاست سے نئے سرے سے لیز دینے اور شاہ کمیشن کی رپورٹ میں مجرم بتائے گئے فریقوں کو لیز رنیو نہ کرنے کو کہا تھا۔شاہ کمیشن نے گوا میں غیر قانونی مائننگ کے معاملات کی جانچ کی تھی۔