حکومت ملک میں طب یونانی کے فروغ کے لیے تمام ممکن مدد کرے گی: پرشوتم روپالا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th September 2017, 8:59 PM | ملکی خبریں |

گجرات میں طب یونانی کی جڑوں کو مضبوط کرنے اور طب یونانی کے مکمل فروغ کے لیے طبیہ کالج کا قیام ناگزیر : پروفیسر مشتاق احمد
احمد آباد،20ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)مرکزی وزیر برائے زراعت، بہبود کسان اور پنچایتی راج مسٹر پرشوتم روپالا نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں طب یونانی کے فروغ کے لیے تمام ممکن مدد کرے گی اور گجرات میں طبیہ کالج قائم کرنا وہ اپنی ذاتی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس (گجرات اسٹیٹ) کے زیراہتمام منعقدہ اٹھائیسواں ایک روزہ نیشنل یونانی طبّی کنونشن میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک مسٹر پرشوتم روپالا نے کہا کہ آج میں اس پروگرام میں اسی لیے شریک ہوا ہوں تاکہ طب یونانی کو میں اچھی طرح سمجھ سکوں اور اس کے فروغ میں ہر ممکن مدد کرسکوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں طبیہ کالج قائم کرانا میری ذمہ داری ہے۔ مرکزی وزیر مسٹر روپالا نے کہا کہ ’حکیم اجمل خان بڑی شخصیت کا نام ہے۔ انہوں نے ملک میں آیوروید اور یونانی کو ایک ساتھ فروغ دینے کے لیے ہندوستان میں پہلا طبیہ کالج قائم کیا۔ اس کالج کو یونیورسٹی بنانے کے لیے بھی میں آپ کے ساتھ ہوں جو بھی مدد ہوگی دی جائے گی۔ انہوں نے کنونشن کے منتظمین سے کہا کہ وہ ریاستی و ملکی مسائل کے لیے وفد کی شکل میں مجھ سے براہ راست رابطہ کریں، میں مرکزی وزیر آیوش جناب شری پد نائک سے اپنی سطح پر میٹنگ کا نظم کروں گا اور آپ کے مسائل نہ صرف حل ہوں گے بلکہ طب یونانی کو مزید فروغ ملے گا۔ کنونشن کا افتتاح احمدآباد شہر کے میئر گوتم این شاہ نے کیا۔ انہوں نے شہر میں یونانی شفاخانہ قائم کرنے کا وعدہ کیا۔ مہمان ذی وقار ڈاکٹر ہنس مکھ سونی (صدر آیوروید اور یونانی گجرات میڈیسن بورڈ) نے بھی طب یونانی کے فروغ میں ہر ممکن تعاون دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ پروفیسر مشتاق احمد نے کنونشن کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں طب یونانی کی جڑوں کو مضبوط کرنے اور طب یونانی کے مکمل فروغ کے لیے طبیہ کالج کا قیام ناگزیر ہے۔ اسی طرح ملک میں رائج منظور شدہ طریقہ علاج کے لیے قائم وزارت آیوش کو مکمل بنانے کا خواب طب یونانی کو شامل کیے بغیر پورا نہیں ہوگا۔ لہٰذا ضروری ہے کہ آیوروید کے ساتھ طب یونانی کو یکساں ترقی کے منصوبہ میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی کو گلوبل سطح پر تسلیم کرانے کا وقت آگیا ہے اور اس کی شروعات 2012 سے ہو بھی چکی ہے۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، پاکستان کے علاوہ خلیجی ممالک اور امریکہ و یوروپ میں اس کا فروغ آسانی سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل کاؤنسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آریوایم) کا سینٹر بھی گجرات میں قائم ہونا ضروری ہے۔ تعارفی کلمات پیش کرتے ہوئے تنظیم کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ طب یونانی اپنے دم خم پر زندہ و تابندہ ہے۔ یہ امر مزید خوش آئند ہے کہ مرکزی حکومت کی سرپرستی بھی حاصل ہے۔ انہوں نے طب یونانی سے تعلق رکھنے والے حضرات سے بھی بیدار رہنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس اکیڈمک ونگ کے قومی صدر پروفیسر ایم اے فاروقی نے کہا کہ ریجمنل تھیراپی خاص طور سے حجامہ اور دلک کو فروغ دینا آج کی انتہائی اہم ضرورت ہے اور یوں بھی ان کی اہمیت ہر دور میں یکساں رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی ایم کے ذریعہ برج کورس کے تحت ریجمنل تھیراپی (حجامہ اور دلک) میں ڈپلومہ کورس جلد از جلد شروع کیا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں نائب صدر یونانی سی سی آئی ایم اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔ کنونشن میں درج ذیل تجاویز منظور کی گئیں: (۱)گجرات میں گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج قائم کیا جائے۔ (۲)گجرات میں ’سی سی آریو ایم‘ کا ایک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے اور جلد سے جلد سی سی آریوایم کے مستقل ڈائرکٹر جنرل کا تقرر کیا جائے۔ (۳)صوبہ گجرات کے ہر ضلع میں کم از کم ایک یونانی شفاخانہ قائم کیا جائے اور این ایچ ایم میں آیوروید کے ساتھ یونانی اطباء کا بھی تقرر کیا جائے۔ (۴) گجرات آیوروید اینڈ یونانی بورڈ میں طب یونانی کی نمائندگی یقینی بنائی جائے۔ (۵)حکومت گجرات کے محکمہ آیوش میں ڈپٹی ڈائرکٹر یونانی کا تقرر کیا جائے۔ اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس گجراٹ اسٹیٹ کی جانب سے سوونیئر کا اجرا بھی عمل میں آیا۔ طبّی کانگریس گجرات کے سرپرست حکیم عبدالرزاق قاسمی، ڈاکٹر آدم سسودیا (ممبر سی سی آئی ایم)، ڈاکٹر اکبر یو شرگاؤنکر (صدر طبّی کانگریس گجرات)، ڈاکٹر سلیمان خان (جنرل سکریٹری، طبّی کانگریس مدھیہ پردیش)، ڈاکٹر غنی منشی، ڈاکٹر کیرتی بھائی پٹیل، ڈاکٹر عبیداللّٰہ بیگ (برانڈ امبیسڈر آف یو این او) وغیرہ نے بھی کنونشن میں خطاب کیا۔ اہم شرکاء میں ڈاکٹر اشرف انصاری (ممبر سی سی آئی ایم)، حکیم عزیر بقائی (قومی نائب صدر طبّی کانگریس فارمیسی ونگ)، محمد نوشاد (اولیاء ہربلز، نئی دہلی)، ڈاکٹر یوسف شیخ، ڈاکٹر معین الحق (ممبئی)، ڈاکٹر محسن (سلوسہ)، ڈاکٹر فرقان انصاری، ڈاکٹر تمیم اے قریشی، ڈاکٹر افتخار، ڈاکٹر یوسف آدم بھائی منصوری، ڈاکٹر محمد طاہر راجپوت، حکیم جنید یوسف، حکیم محمد الیاس، اسرار اُجینی (کوآرڈی نیٹر طبّی کانگریس، نئی دہلی)، محمد عمران قنوجی (پریس سکریٹری طبّی کانگریس، نئی دہلی)وغیرہ شامل ہیں۔ پروگرام کا آغاز حافظ نوح یاسر کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سمیع اللہ پٹھان نے انجام دیے۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں حکیم مفتی عبدالقیوم جے پوری، حکیم مفتی علامہ زاید، حکیم زینب یاسر قریشی، حکیم سامیہ اے قریشی، حافظ سہیل جی سولنکی،حافظ رضوان شاہ عالم، حکیم مسرور احمد، حکیم عمران شیخ، ڈاکٹر فرید ایم قریشی جودھپور وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ تمام شرکاء کا شکریہ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس گجرات اسٹیٹ کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر یاسر اے قریشی نے ادا کیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔