ہانگل میں گنیش فیسٹول کے دوران ہوئے تشدد کے بعد گرفتار سبھی ملزمین ضمانت پر رِہا؛ اے پی سی آر نے فراہم کی تھی قانونی امداد
ہاویری یکم اکتوبر (ایس او نیوز) ضلع ہاویری کے ہانگل میں گنیش فیسٹول کے دوران تشدد کے جو واقعات پیش آئے تھے، اُس میں پولس نے 14 مسلمانوں سمیت 22 لوگوں کو گرفتار کیا تھا، جنہیں عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
مسلم نوجوانوں کی رہائی کے لئے اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سیول رائٹس (اے پی سی آر) کی جانب سے مکمل قانونی امداد فراہم کی گئی تھی اور ہانگل کے اے پی سی آر کے سکریٹری ایڈوکیٹ یاسر عرفات سمیت دیگر وُکلاء ابتدا سے ہی ان کی رہائی کے لئے کوشش کررہے تھے۔
ہاویری کے ضلعی جیل سے رہائی کے موقع پر اے پی سی آر کرناٹک چاپٹر کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ نیاز احمد سمیت بنگلور سے محمد فضل صاحب بھی موجود تھے، جبکہ رہائی پانے والے لوگوں کے رشتہ دار اور دوست احباب بھی کافی تعداد میں جیل سے باہر اُن کے استقبال کے لئے آئے ہوئے تھے
اے پی سی آر وفد کا ہیرور دورہ
ایڈوکیٹ نیاز احمد کی قیادت میں اے پی سی آر کے وفد نے سنیچر کو تشدد سے متاثرہ ہیرور کا دورہ کیا اور پولس انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ یہاں کی مسجد کا بھی معائنہ کیا۔ بعد میں مبینہ پولس اہلکاروں کے ذریعے زخمی ہونے والی ایک حاملہ خاتون کو مالی امداد پیش کی۔
تشدد سے متاثرہ علاقہ میں مسلمانوں میں نہایت خوف وہراس پایا جارہا تھا ، مگر اے پی سی آر کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ نیاز احمد نے مقامی مسلمانوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُنہیں یقین دلایا کہ اُنہیں ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے، اے پی سی آر کی جانب سے اُنہیں مکمل قا نونی امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مسلمانوں کو اے پی سی آر کا تعارف پیش کراتے ہوئے کہا کہ قانونی ماہرین پر مشتمل یہ ٹیم غریب اور بے قصور لوگوں کی رہائی کے لئے متحرک ہوکر کام کرتی ہے۔
خیال رہے کہ ہانگل کے ایک قصبہ ہیرور میں 18ستمبر کو گنیش تہوار کے موقع پر پتھرائو کے بعد تشدد کی واردات پیش آئی تھی جس کے بعدمبینہ طور پر پولس نے کئی ایک گھروں میں گھس کر لوگوں کی بری طرح پیٹائی کرتے ہوئے اُنہیں جیلوں میں بند کردیا تھا۔ اس تعلق سے گھروالوں نے الزام لگایا تھا کہ پولس نے کئی ایک خواتین کی بھی بری طرح پیٹائی کی ہے جس میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے، زخمیوں کو ہاویری سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ میڈیا کے ذریعے واقعے کی اطلاع ملتے ہی بنگلور سے اے پی سی آر کی ایک ٹیم نے ہاویری پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی تھی اور جیل میں جاکر گرفتار کئے گئے لوگوں سے بھی بات چیت کرنے کے بعد اُنہیں یقین دلایا تھا کہ اُنہیں مکمل طور پر قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ ٹیم نے بعد میں ضلع کے ایس پی سے بھی ملاقات کی تھی اوربے قصور مسلمانوں کی گرفتاری نیز خواتین بالخصوص حاملہ خاتون پر پولس کی بربریت پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے خاطی پولس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔بہرحال سبھی گرفتارشدگان کی ضمانت پر رہائی کے بعد علاقہ کے مسلمانوں نے اطمینان کی سانس لی ہے اور اے پی سی آر کا شکریہ ادا کیا ہے۔