قطری ردعمل کے محتاط جائزے کے بعد کوئی موقف اپنائیں گے:عادل الجبیر
ریاض،4جولائی(آئی این ایس انڈیا)سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ بائیکاٹ کرنے والے خلیجی اور عرب ممالک کو توقع ہے کہ قطر کا ان کے مطالبات کے جواب میں ردعمل مثبت ہوگا۔انھوں نے سوموار کے روز ساحلی شہر جدہ میں جرمن وزیر خارجہ سگمار گبرئیل کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ قطر کے خلاف کیے گئے اقدامات کا مقصد اس کی پالیسیوں کو تبدیل کرانا ہے جن سے خود اس کو ، خطے کے ممالک اور دنیا کی اقوام کو نقصان پہنچا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم قطر کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں۔اس کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے اور پھر اس کی بنیاد پر کوئی مناسب اقدامات کریں گے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ انھوں نے اپنے جرمن ہم منصب سے ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ دنیا بھر میں دہشت گرد گروپوں کی حمایت اور مالی معاونت روکی جانی چاہیے۔اس کے علاوہ قطر کو اپنے میڈیا چینلوں کے ذریعے انتہا پسندی کی شہ دینے اور ہمسایہ ممالک کے داخلی امور میں مداخلت سے بھی باز رکھا جانا چاہیے۔ان سے جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا انھوں نے قطر کے ساتھ بحران کے آغاز کے بعد جرمنی کے موقف میں کوئی تبدیلی ملاحظہ کی ہے تو انھوں نے کہابحران کے آغاز کے بعد سے ہم نے جرمنی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی ہے۔وہ ہمارے ساتھ یکساں موقف کے حامل ہیں اور وہ یہ کہ دہشت گردی کی حمایت بند ہونی چاہیے۔
عادل الجبیر نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ قطر سے جو کچھ مطالبات کیے گئے ہیں،وہ 2013ء اور 2014ء میں طے شدہ الریاض سمجھوتوں میں بھی شامل تھے اور ان پر امیر قطر شیخ تمیم نے دستخط کیے تھے۔انھوں نے مزید کہا کہ کویتی ثالثوں کی درخواست پر قطر کو دی گئی ڈیڈ لائن میں اڑتالیس گھنٹے کی توسیع کی گئی ہے۔