حوثیوں کو جنیوا جانے کے لیے طیارہ دیا مگر انھوں نے انکار کردیا: عرب اتحاد
صنعاء8ستمبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) یمن میں قانونی حکومت کی عمل داری کے قیام کے لیے کوشاں عرب اتحاد نے کہا ہے کہ اس نے حوثی ملیشیا کو سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں امن مذاکرات میں شرکت کے لیے جانے کی غرض سے ایک طیارہ مہیا کیا تھا مگر انھوں نے اس پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔
یمنی ذرائع نے بتایا ہےکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نےحوثیوں کے اس طیارے کی صنعاء کے ہوائی اڈے سے پرواز کے لیے اجازت نامہ بھی جاری کردیا تھا ۔انھوں نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ انھیں صنعاء سے جنیوا پرواز کے لیے طیارہ مہیا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان کی روانگی میں تاخیر ہوئی ہے۔
یمنی ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ حوثی وفد اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کو ناکام بنانے کے لیے مبہم وضاحتیں پیش کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفتھس کے ترجمان نے بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ سوئس شہر میں جمعہ کو تنازع کے فریقوں کے درمیان مذاکرات شروع ہوں گے۔ البتہ خود مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ یہ مذاکرات کچھ وقت کے لیے تاخیر کاشکار ہوسکتے ہیں لیکن یہ ہوں گے ضرور۔
تاہم عرب اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ حوثی جنیوا مذاکرات میں شرکت میں سنجیدہ ہیں اور نہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عرب اتحاد یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل کے لیے ہر طرح کی امداد مہیا کرنے کو تیار ہے۔
دریں اثناء یہ بھی اطلاع سامنے آئی ہے کہ یمنی حکومت نے حوثی وفد کو جنیوا میں مذاکرات میں شرکت کے لیے 24 گھنٹے میں صنعاء سے سفر پر روانہ ہونے کا وقت دیا ہے۔