ملائم سنگھ کا آشیرواد برقرار،’بناوٹی‘ سماج وادیوں سے خبردار
لکھنو23/ستمبر (ایجنسی) سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو آج والد ملائم سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے۔ پارٹی کی ریاستی کانفرنس کی افتتاحی تقریر میں اکھلیش نے غمگین لہجہ میں کہا کہ نیتاجی میرے والد ہیں۔ ان کے آشیرواد سے ہم لوگ آگے بڑھیں گے ۔ ہم آپ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ان کا آشیرواد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا۔ نیتاجی نے پارٹی ہی نہیں سماج واد کو بھی آگے بڑھایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ نیتاجی کو کوئی نہیں چھوڑ سکتا ۔ نیتاجی ہم سب کے ہیں۔ اکھلیش نے اپنے حامیوں کو ’بناوٹی سماج وادیوں‘ کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ پارٹی کی اعلیٰ صفوں میں کوئی نئی تلخی پیدا کی جاسکتی ہے۔ سابق چیف منسٹر نے پارٹی ارکان سے کہاکہ وہ گورکھپور اور پھولپور میں لوک سبھا ضمنی چناؤ سے قبل اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں۔ یہ نشستیں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ اور اُن کے نائب کیشو پرساد موریا نے خالی کی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ بناوٹی عناصر نے سماج وادی تحریک کو ماضی میں بھی کئی مرتبہ روکا ہے۔ وہ ایک سازش میں کامیاب ہوگئے جس کے نتیجہ میں ہم ریاست میں حکومت تشکیل نہیں دے پائے۔ اکھلیش کا یہ ریمارک اُن کے چچا اور ایس پی لیڈر شیوپال یادو اور اُن کے حامیوں پر درپردہ حملہ ہے۔ شیوپال اور اکھلیش ملائم سنگھ کی قائم کردہ پارٹی میں بالادستی کی لڑائی میں اُلجھ گئے ہیں۔ آج کے کنونشن میں سینئر پارٹی قائدین رام گوپال یادو، اعظم خان، رام گووند چودھری اور ریاست بھر سے زائداز 15,000 ورکرس شریک ہوئے۔ ملائم اور شیوپال کی غیر حاضری نمایاں طور پر محسوس کی گئی۔ اکھلیش نے کہاکہ ان کے دور وزارت اعلیٰ میں کئے گئے کاموں کے تعلق سے قرطاس ابیض جاری کیا گیاجو جھوٹا ہے ۔ قرطاس ابیض کے ایک ایک نکات کا جواب دیا گیا۔ بی جے پی حکومت ترقی کی دشمن ہے ۔ایس پی حکومت کے دوران ہوئے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے اکھیلیش نے کہاکہ ان کے دور میں آگرہ ۔لکھنو ایکسپریس وے صرف 23مہینہ میں بن کر تیار ہوگیا۔ آٹھ گھنٹے کی مسافت تین ،پونے تین گھنٹے میں طے ہورہی ہے ۔
نامور وکیلوں کی من مانی فیس : لا کمیشن چیرمین
صدرنشین لا کمیشن نے آج کہاکہ ہندوستانی قانونی نظام اِس قدر پیچیدہ اور مہنگا ہے کہ یہ غریب لوگوں کی دسترس سے دور ہوچلا ہے، حتیٰ کہ وہ خود بھی ’’بڑے وکیلوں‘‘ کی خدمات سے استفادہ ک ے متحمل نہیں ہوں گے۔ جسٹس ریٹائرڈ ڈی ایس چوہان نے کہاکہ نامور وکیلوں کی فیس غیرمعمولی ہوگئی ہے۔ جس کے عام لوگ متحمل نہیں ہوسکتے۔ اُنھوں نے مقامی عدالتوں میں علاقائی زبان استعمال کرنے کی وکالت کی۔