اکھلیش کو الہ آباد یونیورسٹی کے پروگرام میں جانے سے روکاگیا، مایاوتی نے کہا اتحاد سے گھبرا گئی ہے بی جے پی
نئی دہلی،12 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) الہ آباد یونیورسٹی میں طلبہ یونین کے سالانہ پروگرام میں شرکت کرنے جا رہے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو لکھنؤ ہوائی اڈے پر ہی روک دیئے جانے کی بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی مذمت کی ہے۔
الہ آباد یونیورسٹی میں پروگرام میں حصہ لینے جا رہے اکھلیش یادو کو روکے جانے کے واقعہ کو مایاوتی نے جمہوریت کا قتل قرار دیا اور حکومت کی آمریت بتایا۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ الہ آباد یونیورسٹی میں طالب علم رہنماؤں کے حلف کی تقریب میں شامل نہیں ہونے دینے کے مقصد سے انہیں لکھنؤ کے چودھری چرن سنگھ ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی نے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی مخالفت کے بعد پروگرام میں شرکت کرنے کی اکھلیش یادو کو اجازت نہیں دی ہے۔یہی وجہ ہے کہ لکھنؤ پولیس نے ایئر پورٹ پر ان کے چارٹیڈ طیارہ کو روک دیا۔اس معاملے پر اسمبلی اورواجہ سبھا میں بھی جم کر ہنگامہ ہوا اور 20 اور 25 منٹ کے لئے دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
مایاوتی نے اکھلیش یادو کی حمایت میں ٹویٹ کیا اور کہا کہ سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کو آج الہ آباد نہیں جانے دینے کہ لیے انہیں لکھنؤ ایئرپورٹ پر ہی روک لینے کا واقعہ انتہائی قابل مذمت اور بی جے پی حکومت کی آمریت اور جمہوریت کے قتل کی علامت ہے۔ کیا بی جے پی کی مرکز اور ریاستی حکومت بی ایس پی۔ایس پی اتحاد سے اتنی زیادہ خوفزدہ اور بوکھلا گئی ہے کہ انہیں اپنی سیاسی سرگرمی اور پارٹی پروگرام وغیرہ کرنے پر بھی روک لگانے پر وہ تلی ہوئی ہے۔بہت ہی افسوس ناک ہے ایسی کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ کر کہا کیا بی جے پی کی مرکز اور ریاستی حکومت بی ایس پی۔ایس پی اتحاد سے اتنی زیادہ خوفزدہ اور بوکھلا گئی ہے کہ انہیں اپنی سیاسی سرگرمی اور پارٹی پروگرام وغیرہ کرنے پر بھی روک لگانے پر وہ تل گئی ہے۔