ایئر سیل۔میکسس کیس کی سماعت ٹلی، پی چدمبرم کو 8 مارچ تک راحت
نئی دہلی ، 18 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے ایئر سیل۔میکسس کیس میں سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کی گرفتاری پر روک کی مہلت 8 مارچ تک بڑھا دی ہے۔ ساتھ ہی ای ڈی کی اپیل پر پیر کی سماعت ملتوی کردی گئی۔ یہ کیس ایئر سیل۔میکسس سودے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ بورڈ (ایف آئی پی بی) کی منظوری دئے جانے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے منسلک ہے۔دراصل ای ڈی نے خصوصی جج او پی سینی کو بتایا کہ کارتی چدمبرم کو 5، 6، 7 اور 12 مارچ کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا ہے، لہذا اس معاملے کی سماعت اس وقت تک کے لئے ٹال دی جائے،تاہم اس عرضی کو کارتی چدمبرم اور پی چدمبرم کی جانب سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی نے سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کورٹ میں کہا کہ ای ڈی معاملے کو زبردستی کھینچنے میں مصروف ہے۔ اس دلیل کے ساتھ انہوں نے پی چدمبرم اور کارتی چدمبرم کو فوری باقاعدہ ضمانت دینے کا مطالبہ کیا۔کورٹ نے ان دلیلوں کے بعد تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ پر تاریخ لے کر ایجنسی ملزمان کو ہی فائدہ دے رہی ہے، یہ کہتے ہوئے کورٹ نے 8 مارچ کے لئے سماعت ملتوی کردی ہے۔ کورٹ نے پی چدمبرم کی عبوری راحت بھی 8 مارچ تک لے لئے بڑھا دی۔بتا دیں کہ ای ڈی گزشتہ سال اکتوبر میں اپنی حتمی چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ میں پی چدمبرم، ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کے علاوہ کارتی کے سی اے بھاسکر رمن کا بھی نام ہے۔ اس معاملے کی ای ڈی اور سی بی آئی دونوں ایجنسیاں تحقیقات کر رہی ہیں۔ اس معاملے میں کل 18 ملزمین ہیں جس میں 11 افراد اور 7 کمپنیاں شامل ہیں۔سال 2006 میں پی چدمبرم نے بطور وزیر خزانہ ایئر سیل۔میکسس ڈیل کو اجازت دی تھی۔ پی چدمبرم پر ای ڈی اور سی بی آئی نے الزام لگایا ہے کہ ان کے پاس 600 کروڑ روپے تک کے پروجیکٹ پرپوزلس کو منظوری دینے کا حق تھا لیکن پی چدمبرم نے 3500 کروڑ کی ایئر سیل۔میکسس ڈیل کی منظوری دے دی، جبکہ 600 کروڑ سے اوپر کے بڑے پروجیکٹ کو منظوری دینے کے لئے ان اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی سے منظوری لینی لازمی تھا۔جانچ ایجنسیوں کا الزام ہے کہ پی چدمبرم نے بطور وزیر خزانہ کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کی۔ ایئر سیل۔میکسس ڈیل کیس 3500 کروڑ کی ایف ڈی آئی کی منظوری کا تھا۔ ایئر سیل۔میکسس ایف ڈی آئی کیس میں سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کابینہ کمیٹی آن اکنامک افیئرز کی منظوری کے بغیر اس ڈیل کی منظوری دے دی۔