پی این بی گھوٹالہ: لون لیکر بیرون ملک فرار ہونے سے روکنے کی ہو رہی ہے تیاری
نئی دہلی ،21؍ مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی حکومت اب ایسے تاجروں کے پر کاٹنے کی شروعات کرنے جا رہی ہے جن کے ملک چھوڑ کر فرار ہونے کے امکانات ہیں۔ملک کی سب سے بڑی بینکاری فراڈ کی تحقیقات کے شروع ہونے کے کچھ ہفتے بعد، ممبران پارلیمنٹ، افسرشاہوں اور عدالت نے سخت قوانین کا ایک مسودہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ایسے لوگوں کو بیرون ملک فرار سے ہونے سے روکا جا سکے جن پر کسی بینک کا لون بقایا ہے۔ ممبئی کی ایک عدالت نے گزشتہ ہفتے قرض میں ڈوبی ایئر سیل لمیٹڈ کے اعلی حکام کو ملک نہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔آپ کو بتا دیں کہ ایئر سیل ملائیشیا کے ارب پتی ٹی آنندکرشنن کی ملکیت والی کمپنی ہے۔ٹھیک اسی دن پارلیمنٹ نے بھگوڑے اقتصادی مجرموں کی جائیداد ضبط کرنے کا ایک بل پر تبادلہ خیال کرنا شروع کیا۔ وہیں حکام نے ایسے 91لوگوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جو کہ ولفل ڈیفالٹرس ہیں اور انہوں نے لون ادا کرنے کے قبال ہونے کے باجودلون ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔یہ قدم لوگوں کے اس غصے کا نتیجہ ہو سکتا ہے جو کہ ملک کے بینکوں سے قرضہ لے کر ہندوستان سے بھاگ کر بیرون ملک میں جاکر بیٹھے ہیں۔یہ ایسے لوگ ہیں جو کہ ہندوستان میں اپنے ناکام بزنس کو چھوڑنے کے ساتھ ہی بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 13 لاکھ کروڑ کا بیڈ لون بھی چھوڑ گئے ہیں۔غور طلب ہے کہ پی این بی اسکیم کے بعد بینک آف مہاراشٹرا اور اوریٹل بینک آف کامرس میں ہوئے گھوٹالے نے بھی ناراضگی کو بڑھا دیا تھا۔پی این بی اسکیم میں ارب پتی کاروباری نیرومودی اور ان کے چچا میہل چوکسی اہم ملزم ہیں۔