ٹرک کے نیچے بندھے افغان مہاجر کا چار سو کلو میٹر طویل سفر
روم،24اگست؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اطالوی پولیس نے ایک ایسے افغان مہاجر کو گرفتار کر لیا ہے، جو خود کو ایک ٹرک کے نچلے حصے سے باندھ کر اسپین کی طرف رواں تھا۔ اپنی گرفتاری سے قبل یہ مہاجر اس حالت میں چار سو کلو میٹر تک کا طویل سفر طے کر چکا تھا۔ اطالوی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہاجرت کا سفر کرنے والے اس بائیس سالہ افغان شہری نے خود کو چمڑے کی بیلٹوں کی مدد سے ٹرک کے نچلے ڈھانچے سے باندھ رکھا تھا۔برطانیہ کی ایک امدادی کارکن نے بتایا ہے کہ انسانی اسمگلر اس افغان لڑکے اور چودہ مہاجرین کو ایک ریفریجریٹڈ ٹرک میں برطانیہ پہنچا رہے تھے۔ اس لڑکے کی طرف سے کیے گئے ایک ایس ایم ایس نے ان افراد کو مرنے سے بچا لیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اٹلی کے شہر نیپلز کو روم سے ملانے والی اے ون موٹر وے پر کچھ ڈرائیوروں نے اس افغان کو ٹرک کے نیچے چھپ کر سفر کرتے ہوئے دیکھ لیا اور پولیس کو اطلاع کر دی تھی۔اس افغان مہاجر نے خود کو جس ٹرک کے نچلے حصے سے باندھ رکھا تھا، وہ ترکی سے اسپین کی طرف رواں تھا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس ٹرک کو رکنے کے لیے کہا اور چھپ کر سفر کرنے والے اس افغان شہری کو حراست میں لے لیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس نے اس حالت میں چار سو کلو میٹر طویل سفر کیا۔اس ٹرک کے ڈرئیوار کے مطابق اسے علم نہیں تھا کہ کوئی غیر ملکی اس کے ٹرک کے نچلے حصے سے بندھا اس کے ساتھ سفر کر رہا ہے۔ پولیس نے بلغاریہ سے تعلق رکھنے والے اس ٹرک ڈرائیور کو گرفتار نہیں کیا بلکہ اسے اپنا سفر جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ وہ اپنا ٹرک لے کر ترکی سے اسپین جا رہا تھا۔
اس افغان مہاجر نے گرفتاری کے بعد بتایا کہ اس نے انسانوں کے ایک اسمگلر کو نو سو یورو ادا کیے تھے، جس نے اسے یہ راستہ دکھایا تھا۔ اس افغان شہری نے کہا کہ اس کے لیے اگرچہ اس طرح بائیس گھنٹے کا سفر تکلیف دہ تو تھا تاہم وہ ناقابل برداشت نہیں تھا، میں نے افغانستان میں اس سے زیادہ خطرناک حالات کا سامنا کیا تھا، یہ سفر میرے لیے مشکل نہیں تھا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس افغان باشندے کو گرفتار کرنے کے بعد طبی امداد بھی دی گئی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ یہ افغان شہری اٹلی میں اپنی پناہ کی درخواست جمع نہیں کرانا چاہتا تھا، اس لیے اسے سات دنوں کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔