نجی اسپتالوں پر لگام کسنے پندرہ دنوں میں کارروائی: رمیش کمار
بنگلورو،6؍جون(ایس او نیوز) ریاستی وزیر صحت رمیش کمار نے کہاکہ مریضوں کے علاج کے نام پر ان سے بھاری رقومات حاصل کرنے میں مصروف نجی اسپتالوں پر روک لگانے کیلئے پندرہ دنوں کے اندر کارروائی کی جائے گی۔آج شہر کے سرکاری کے سی جنرل اسپتال میں محکمۂ صحت وخاندانی بہبود اور سورنا آروگیہ سرکشا ٹرسٹ کے زیر اہتمام دیالیسس سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے رمیش کمار نے کہاکہ نجی اسپتالوں پر لگام لگانے کیلئے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس جسٹس وکرم جیت سین کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس نے حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔ رواں لیجسلیچر اجلاس میں اس رپورٹ کا مسودہ ایوان میں لایا جائے گا اور ممکن ہوسکے تو اسی اجلاس میں پرائیویٹ اسپتالوں پر کنٹرول کیلئے بل لائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وکرم جیت سین رپورٹ کی بنیاد پرقانون کا مسودہ تیار کیا جاچکا ہے۔ اس قانون کی منظوری کے بعد نجی اسپتالوں پر گرفت سختی سے کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں پر گرفت قانوناً لگائی جاسکتی ہے لیکن عوام کی طرف سے سرکاری اسپتالوں کی بجائے نجی اسپتالوں کی طرف رجحان ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ نجی اسپتالوں میں مریضوں کو کافی آسانی سے لوٹ لیا جاتاہے، لیکن علاج کے نام پر مریض بھی از خود اپنی رقم اسپتالوں کے انتظامیہ کے حوالے کرنے میں پیچھے نہیں ہٹتے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اسپتال غریب کیلئے ایک عبادت گاہ سے کم نہیں ہے۔ بڑے بڑے اسپتالوں میں چھوٹی موٹی خامیاں عام بات ہیں ، ان کو سدھارنے کیلئے مثبت تنقیدیں ہمیشہ خیر مقدم کے قابل رہیں گی، لیکن صرف سرکاری اسپتالوں کو بدنام کرنے کیلئے ایک منظم گروپ سرگرم ہے۔یہ تاثر دیاجاتاہے کہ سرکاری اسپتالوں کا رخ کرنا موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اس طرح کا تاثر عام کرنے والوں کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے کہاکہ نجی اسپتالوں میں ایک ڈیالیسس کیلئے 13سو روپیوں تک کی رقم ہڑپ لی جاتی ہے۔ کے سی جنرل اسپتال کے ڈیالیسس سنٹرمیں ڈیالیسس کی خدمت عنقریب مفت فراہم کی جائے گی۔اس موقع پر وزیر برائے میڈیکل ایجوکیشن ، شرن پرکاش پاٹل اور دیگر افسران موجود تھے۔