کسانوں کو نوٹس جاری کرنے والوں پر سخت کارروائی: کمار سوامی
بنگلورو،14؍نومبر(ایس او نیوز) ریاست بھر میں جن کسانوں نے فصل کے لئے قرضے حاصل کئے ہیں ان سے قرضے وصول کرنے کے لئے آئندہ اگر کسی بھی بینک نے نوٹس جاری کی تو اس بینک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ تنبیہ آج وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے دی۔ آج ودھان سودھا کے روبرو پنڈت جواہر لال نہرو کے جنم دن کی تقریبات میں حصہ لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حال ہی میں بلگاوی سمیت ریاست کے دیگر مقامات پر فصل کے لئے قرضے حاصل کرنے والے کسانوں سے قرضے وصولی کے لئے بینکوں کی طرف سے مقدمے درج کئے جانے اور ان کسانوں کے نام وارنٹ جاری کئے جانے کے معاملے میں انہوں نے تمام تفصیلات طلب کی ہیں، اس کے لئے ذمہ دار بینک منیجروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے جب یہ فیصلہ لے لیا ہے کہ کسانوں کے قرضے معاف کردئے جائیں گے تو پھر غیر ضروری طور پر بینکوں کی طرف سے انہیں ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جانا چاہئے۔ یہ بات دہراتے ہوئے کہ ریاستی حکومت فصلوں کے لئے کسانوں کی طرف سے لئے گئے تمام قرضے معاف کرنے کی پابند ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بلگاوی کے بیل ہونگل تعلقہ میں فصل کے لئے حاصل کئے گئے قرضے کی ادائیگی نہ ہونے پر بینکوں کی طرف سے ہراسانی سے تنگ آکر ایک خاندان نے خود کشی کی کوشش کی ہے۔ اس خاندان کو بینک کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا تھا، ایسے ہی بہت سارے معاملے حکومت کے علم میں آئے ہیں۔ ریاست میں جہاں بھی فصل کے لئے حاصل کئے گئے قرضوں کی وصولی کے لئے بینکوں کی طرف سے اگر کوئی کارروائی کی جائے گی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے یہ بھی واضح کیا کہ ریاستی حکومت نے صرف فصل کے لئے حاصل کئے گئے قرضے معاف کئے ہیں، دیگر مقاصد کے لئے حاصل کئے گئے قرضو ں کو معاف نہیں کیا ہے، کسانوں نے اگر بینکوں سے گھروں کی تعمیر ، گاڑیوں کی خریدی یا کسی اور مقصد کے لئے قرضے حاصل کئے ہیں تو اسے قرضوں کی معافی کے زمرے میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ سے بھی گزارش کی کہ کسان خاندان کے اقدام خود کشی کے متعلق خبریں عوام تک پہنچاتے ہوئے یہ یقینی بنائیں کہ واقعی کسان خاندان نے انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ اس لئے کیا کہ اس نے زرعی قرضہ ادا نہیں کیا تھا، اگر کوئی دیگر زمرے کا قرضہ ہے تو اس کے لئے حکومت کیا کرسکتی ہے؟۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہاکہ ریاست کے کسی بھی حصے میں اگر زرعی قرضے حاصل کرنے والے کسانوں کو بینکوں کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا تو اس کے لئے ذمہ دار وکیل کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔