نکاح حلالہ کی مخالفت کرنے والی مطلقہ شبنم پر تیزاب حملہ کا معاملہ پہنچا سپریم کورٹ ، 17 ستمبر کو سماعت
نئی دہلی،15؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)نکاح حلالہ کی مخالفت کرنے والی مطلقہ شبنم رانی پر تیزاب سے حملے کا معاملہ جمعہ کو سپریم کورٹ پہنچ گیا، جس پر عدالت 17 ستمبر کو سماعت کرے گی۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے مرکز اور اترپردیش حکومت سے ان کا رخ جاننا چاہا ہے۔ عدالت نے اگلی سماعت کے دوران مرکز اور اتر پردیش حکموت کے وکیلوں کو عدالت میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی عرضی گذار سے عرضی کی ایک ایک کاپیاں دونوں گروپوں کودینے کی ہدایت دی ہے۔
دہلی کے اوکھلا کی رہنے والی شبنم رانی کی شادی اتر پردیش کے بلند شہر کے رہنے والے مزمل سے ہو ئی تھی، شادی کے کچھ دن بعد ہی اس کے شوہر نے اسے طلاق دے دیا تھا، مطلقہ کے مطابق طلاق کے کچھ دن بعد اس کے شوہر نے اس پر دیور کے ساتھ حلالہ کرنے کا دباؤبھی بنایا تھا۔
شبنم پر بلند شہر میں کل تیزاب سے حملہ کر دیا گیا تھا،جس کے بعد انہیں نازک حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے،جہاں ان کا علاج چل رہا ہے، الزام ہے کہ شبنم رانی کیدیور نے اپنے دوستوں کے ساتھ ملک کر ان کے بدن پر تیزاب پھینکاہے۔ اس معاملے میں شبنم کے دیور اور دیگر کے خلاف پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔