منڈگوڈ 19؍اکتوبر(ایس او نیوز) جنتا دل (ایس)لیڈراورسابق وزیر آلکوڈ ہنومنتپّا نے وزیر اعظم نریندرا مودی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سب کو جھوٹ بولنا سیکھنا ہے تو پھر وزیراعظم سے سیکھنا چاہیے۔
انہوں نے منڈگوڈ میں کسان یووا مورچہ کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے انتخابات سے قبل عوام سے وعدہ کیا تھا کہ بی جے پی اقتدار میں آئے گی تو بیرونی ممالک سے کالادھن واپس لائے گی اور ہر شہری کے کھاتے میں 15لاکھ روپے جمع کروائے گی۔لیکن مودی کو وزیر اعظم بنے تین سال گزرنے کے بعد بھی کسی غریب کے کھاتے میں ایک نیا پیسہ بھی جمع نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دو کروڑ نئے روزگار فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا لیکن سچائی یہ ہے کہ اگر مودی پانچ سال کی میعاد پوری بھی کرلیں گے تو ایک لاکھ نئے روزگاربھی فراہم کرنے کا امکان نہیں ہے۔اس طرح مودی نے جتنے وعدے کیے تھے وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔
ہنومنتپا نے مزید کہا کہ مودی سرکار میں ملک میں ترقی کی رفتار دھیمی ہوگئی ہے اور جی ڈی پی 10سے کھسک کر 5پر آ گئی ہے۔مرکزی اور ریاستی سرکاریں کسان مخالف پالیسیوں پر عمل کررہے ہیں اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات کررہے ہیں۔ مرکز میں مودی کی قیادت والی حکومت میں صرف بی جے پی کے لیڈروں کے لئے ہی اچھے دن آئے ہیں ۔ اس کانفرنس کے دوران کے کانگریس اور بی جے پی کے کچھ کارکنان نے جے ڈی ایس میں شمولیت اختیار کی۔