پولیس پر جانوروں کے چوروں کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام۔ موڈبیدری پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 15th March 2018, 9:03 PM | ساحلی خبریں |

موڈبیدری 15؍مارچ (ایس او نیوز) کچھ ہندوتوا نواز تنظیموں کے اراکین نے موڈبیدری پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کرتے ہوئے یہ الزام لگایا کہ جانوروں کی چوری کرنے والوں کے ساتھ پولیس تعاون کرنے اورانہیں آزاد گھومنے کا موقع دے رہی ہے اور چوروں سے متعلق معلومات فراہم کیے جانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔

پولیس اسٹیشن کے پاس جمع ہجوم کا کہنا تھا کہ جانوروں کے باڑے سے جانور چرانے اور گھر والوں کو تلوار دکھا کر ڈرانے کے بعدجانوروں کو کار میں لوڈ کرکے کچھ لوگوں کے فرار ہو جانے کی خبر موڈ بیدری پولیس کو دی گئی تھی۔لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔احتجاجیوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نہ صرف اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہی ہے بلکہ وہ اس طرح کی اطلاعات پولیس کو فراہم کرنے والے ’خبروں‘ کے تحفظ کا خیال رکھنے میں بھی ناکام ہے۔

پڈومڈناڈو گرام پنچایت کے صدر جس نے جانور چراکر کار میں فرار ہونے کے واقعے کے متعلق پولیس کو خبر دی تھی، بعد میں اس نے قتل کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔کہاجاتا ہے کہ سری ناتھ اور یشونت نامی دو افراد نے اپنی کار میں پاڈو مڈناڈو گرام کے راجیش نامی شخص کے باڑے سے گائے چراکر لے جانے والی رٹز کار کا بڑی دور تک پیچھا کیاجس کے اندر چار افراد موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے موڈ بیدری پولیس اسٹیشن سے رابطہ بھی قائم کیا۔ پولیس نے انہیں یقین دلایا کہ آلنگار کے مقام پر چیک پوسٹ پر پولیس موجود ہے اورگائے چوروں کو وہاں پر دھر لیا جائے گا۔ مگر پیچھا کرتے ہوئے جب سری ناتھ اور یشونت متعلقہ مقام تک پہنچے تو چیک پوسٹ پر پولیس کا عملہ موجود نہیں تھا۔ مبینہ طور پر جب انہوں نے پیچھا جاری رکھا تو گائے کے چوروں نے تلوار دکھائی، ایک لوہے کی سلاخ اور مازا مشروب کی بوتل یشونت کی کار پر پھینکی جس سے اس کا ونڈشیلڈ چکنا چورہوگیا۔پھر کافی دیر تک پیچھا کرنے کے بعد یہ لوگ خالی ہاتھ واپس لوٹے۔

اس واقعے کی اطلاع ملنے پرہندو تنظیموں کے اراکین کی بھیڑ موڈبیدری پولیس کے اسٹیشن کے پاس پہنچی اور احتجاجی مظاہرہ کرنے لگے۔انہوں نے ضد پکڑ رکھی تھی کہ جب تک گائے کے چوروں کو گرفتار نہیں کیا جاتا تب تک وہ لوگ پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ ختم نہیں کریں گے۔پانمبور کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس راجیندرا ڈی ایس نے موڈبیدری پولیس اسٹیشن پہنچ کر احتجاجیوں سے بات چیت کی اور جلد از جلد گائے چوروں کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا۔ بڑی دیر تک سمجھانے بجھانے کے بعد مجرموں کی گرفتاری کے لئے پولیس کو دو دن کی مہلت دیتے ہوئے احتجاج ختم کردیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...