پولیس پر جانوروں کے چوروں کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام۔ موڈبیدری پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ
موڈبیدری 15؍مارچ (ایس او نیوز) کچھ ہندوتوا نواز تنظیموں کے اراکین نے موڈبیدری پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کرتے ہوئے یہ الزام لگایا کہ جانوروں کی چوری کرنے والوں کے ساتھ پولیس تعاون کرنے اورانہیں آزاد گھومنے کا موقع دے رہی ہے اور چوروں سے متعلق معلومات فراہم کیے جانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
پولیس اسٹیشن کے پاس جمع ہجوم کا کہنا تھا کہ جانوروں کے باڑے سے جانور چرانے اور گھر والوں کو تلوار دکھا کر ڈرانے کے بعدجانوروں کو کار میں لوڈ کرکے کچھ لوگوں کے فرار ہو جانے کی خبر موڈ بیدری پولیس کو دی گئی تھی۔لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔احتجاجیوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نہ صرف اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہی ہے بلکہ وہ اس طرح کی اطلاعات پولیس کو فراہم کرنے والے ’خبروں‘ کے تحفظ کا خیال رکھنے میں بھی ناکام ہے۔
پڈومڈناڈو گرام پنچایت کے صدر جس نے جانور چراکر کار میں فرار ہونے کے واقعے کے متعلق پولیس کو خبر دی تھی، بعد میں اس نے قتل کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔کہاجاتا ہے کہ سری ناتھ اور یشونت نامی دو افراد نے اپنی کار میں پاڈو مڈناڈو گرام کے راجیش نامی شخص کے باڑے سے گائے چراکر لے جانے والی رٹز کار کا بڑی دور تک پیچھا کیاجس کے اندر چار افراد موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے موڈ بیدری پولیس اسٹیشن سے رابطہ بھی قائم کیا۔ پولیس نے انہیں یقین دلایا کہ آلنگار کے مقام پر چیک پوسٹ پر پولیس موجود ہے اورگائے چوروں کو وہاں پر دھر لیا جائے گا۔ مگر پیچھا کرتے ہوئے جب سری ناتھ اور یشونت متعلقہ مقام تک پہنچے تو چیک پوسٹ پر پولیس کا عملہ موجود نہیں تھا۔ مبینہ طور پر جب انہوں نے پیچھا جاری رکھا تو گائے کے چوروں نے تلوار دکھائی، ایک لوہے کی سلاخ اور مازا مشروب کی بوتل یشونت کی کار پر پھینکی جس سے اس کا ونڈشیلڈ چکنا چورہوگیا۔پھر کافی دیر تک پیچھا کرنے کے بعد یہ لوگ خالی ہاتھ واپس لوٹے۔
اس واقعے کی اطلاع ملنے پرہندو تنظیموں کے اراکین کی بھیڑ موڈبیدری پولیس کے اسٹیشن کے پاس پہنچی اور احتجاجی مظاہرہ کرنے لگے۔انہوں نے ضد پکڑ رکھی تھی کہ جب تک گائے کے چوروں کو گرفتار نہیں کیا جاتا تب تک وہ لوگ پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ ختم نہیں کریں گے۔پانمبور کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس راجیندرا ڈی ایس نے موڈبیدری پولیس اسٹیشن پہنچ کر احتجاجیوں سے بات چیت کی اور جلد از جلد گائے چوروں کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا۔ بڑی دیر تک سمجھانے بجھانے کے بعد مجرموں کی گرفتاری کے لئے پولیس کو دو دن کی مہلت دیتے ہوئے احتجاج ختم کردیا گیا۔