نہروں کو عصری بنانے کے پروجیکٹ میں رشوت ٖخوری کا الزام مسترد، یڈ یورپا کے الزامات سیاسی اغراض پر مبنی: وزیر آبی وسائل ایم بی پاٹل
بنگلورو:24/مئی(ایس او نیوز) وزیر آبی وسائل این بی پاٹل نے، سابق چیف منسٹر و بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یڈ یورپاکے مالا پربھا اور گھاٹا پربھا نہروں کو دوبارہ ترقی دینے کے معاملے میں بڑے پیمانے پر رشوت خوری کے الزام کے جواب میں آج یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زیر التواء پراجکٹ کے لئے فوری توجہ کی ضرورت تھی کیوں کہ بیجاپور اور باگل کوٹ اضلاع کے خشک سالی سے متاثرہ کسان نہروں کی خراب حالت کے سبب دو ڈیمس میں پانی کے ذخیرہ سے فصل کو اگانہیں پارہے تھے۔انہو ں نے کہا یڈیورپا نے 400کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے لیکن ان کے یہ الزامات سیاسی اغراض پر مبنی ہیں۔ بی جے پی ان نہروں کو عصری بنانے کے کاموں میں تاخیر چاہتی ہے کیوں کہ اس پر عمل سے زعفرانی جماعت کو شدید نقصان اس وقت پہنچے گا جب 2018کے اوائل میں ریاست میں اسمبلی کے انتخابات ہوں گے۔پاٹل نے کہا کہ دونوں دریاوں کی نہریں خستہ حالی کا شکار ہیں اور ان کی فوری مرمت کی ضرورت ہے جس پر ان کی وزارت نے ان نہروں کی جدید کاری کے ورک آرڈر تیار کئے تھے۔ یہ نہریں خراب حالت میں ہیں اور بعض ذیلی نہریں موجود ہی نہیں ہیں۔ مالا پربھا ریزروائر 41ٹی ایم سی فیٹ پانی کے ذخیرہ کے لئے ڈیزائن کی گئی تھی تاہم اس نے 27ٹی ایم سی پانی کا ہی ذخیرہ ہورہا ہے اور اس کنال کے آخری حصہ کے کسان پانی حاصل نہیں کرپارہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ان کے محکمہ نے ماہرین کے مشورہ پر ان نہروں کی دوبارہ تعمیر کے 1120کروڑ روپے کے پراجکٹ کی تجویز رکھی ہے اور کانگریسی حکومت جتنا جلد ممکن ہوسکے ان کی تکمیل کرے گی۔یڈیورپا نے گھپلے کا الزام لگایا تاہم یہ پراجکٹ ہنوز انتظامی منظوری حاصل نہیں کرپایا اور ٹنڈرس بھی ہنوز طلب نہیں کئے گئے تو پھر رشوت خوری کا سوال کیسے پیدا ہوتا ہے۔پاٹل نے بی جے پی کے لیڈروں کے دعووں کی بھی تردید کی کہ دریائے کرشنا کے باگل کوٹ کے الماٹی ریزروائر میں پانی کا کافی کم ذخیرہ رہ گیا ہے اور یہ خالی ہوگئی ہے۔ کیو ں کہ وزیر نے اسٹیل کی اہم فیکٹری جندال کے لئے پانی جاری کرنے کے احکام دئے ہیں۔ گزشتہ روز گدگ علاقہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یڈ یورپانے کہا تھا کہ ایک ایسے وقت جب ریاست شدید خشک سالی کا سامنا کررہی ہے پاٹل نے الماٹی ریزروائرکے پانی کے کم ذخیرہ سے پانی کی اجرائی کے احکام جاری کرتے ہوئے اقتدار کا غلط استعمال کیاہے۔ وزیر موصوف نے واضح کیا کہ 35مواضعات اور 3ٹاون شپس کے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کے لئے نارائن پور ڈیم سے 90کیوزک پانی کی اجرائی کی گئی ہے۔ یڈ یورپا نے دعویٰ کیا تھا کہ 7ٹی ایم سی فیٹ پانی نکالا گیا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اس لائن سے 0.6ٹی ایم سی پانی ہی سپلائی کیا گیا ہے۔