بلنڈور تالاب کی حفاظت میں لاپروائی کا الزام، حکومت اور بی بی ایم پی 50اور 25 کروڑ کا جرمانہ
بنگلورو:6/دسمبر (ایس او نیوز) مضافات شہر بلنڈور تالاب میں بڑھتی ہوئی آلودگی وقتاً فوقتاً اس تالاب سے بدبو دار جھاگ خارج ہونے اور تالاب میں آگ لگنے کے واقعات سے نپٹنے میں ریاستی حکومت اور برہت بنگلور مہانگر پالیکے کی بارہا ناکامیوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے آج نیشنل گرین ٹریبونل نے ریاستی حکومت پر 50کروڑ روپے اور بی بی ایم پی پر 25کروڑ روپیوں کا جرمانہ عائد کیا اور ہدایت دی کہ حکومت اور بی بی ایم پی یہ رقم آلودگی کنٹرول بورڈ کو ادا کریں۔ نیشنل گرین ٹریبونل نے ہدایت دی کہ بلنڈور تالاب کی دیکھ بھال کے لئے پانچ سو کروڑ روپیوں کا ایک ریزرو فنڈ قائم کیا جائے۔ نیشنل گرین ٹریبونل کے چیرمین جسٹس این گوپال نے آج اس معاملے پر دائر عرضی کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ بلنڈور تالاب کے پاس جتنے بھی غیر قانونی قبضے ہیں فوری طور پر انہیں خالی کرایا جائے۔ تالاب میں آلودگی کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام بی بی ایم پی افسرآئندہ اس طرح کی لاپروائی برتنے نہ پائیں اس کے لئے کارروائی کی جائے۔ بلنڈور تالاب کی حفاظت کے سلسلے میں اعلیٰ اختیاری کمیٹی نے جو سفارشات کی ہیں ان تمام کو من وعن لاگو کیا جائے ۔ ٹریبونل نے بارہا لاپروائی کے لئے بی بی ایم پی افسروں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر تالاب کے آس پاس جو بھی غیر قانونی قبضے ہوئے ہیں ان کو ہٹانے کے ساتھ یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ آلودہ پانی تالاب میں نہ بہنے پائے۔تالاب کے آس پاس موجود صنعتوں کے ذریعے بہائے جانے والے کیمیکل پانی میں گھل جانے کی وجہ سے بارہا تالاب میں آگ لگتی ہے۔ جس کی وجہ سے تالاب کے آس پاس کا ماحول بھی پراگندہ ہورہاہے۔ اسی لئے فوری طور پر بی بی ایم پی اور ریاستی حکومت یہ یقینی بنائیں کہ اس تالاب میں کیمیکل کا بہا ؤ بند کیا جائے اور اس کے لئے ذمہ دار کارخانوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ تالاب سے بارہا جھاگ نکلنے اور آس پاس کی سڑکوں پر جمع ہوجانے کی شکایت کا بھی ٹریبونل نے سخت نوٹس لیا اور ہدایت دی کہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہونے پائے اس کے لئے ماہرین کی مدد لے کر کارروائی کی جائے۔