ضلع اُترکنڑا: ہائی وے پر پٹرولنگ کی گاڑیاں رہتے ہوئے بھی خطرناک حادثات کا سلسلہ جاری؛ عوام کا پولیس پربے پروائی کا الزام
بھٹکل 14؍اگست (ایس او نیوز) ہائی وے پر ہونے والے خطرناک حادثات اور جرائم کی روک تھام کے لئے سرکار کی طرف سے ہائی وے پٹرولنگ کی گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ڈرائیونگ اور بے پروائی کے ساتھ سڑک کنارے کی گئی پارکنگ کی وجہ سے آئے دن جان لیوا حادثات ہو رہے ہیں۔
ابھی دو تین دن قبل انکولہ تعلقہ کے سرلے بیل علاقے میں نیشنل ہائی وے 63پر جو المناک حادثہ ہوا اور بیک وقت کئی لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ، وہ پولیس محکمے کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ پولیس کی بے پروائی سے ہی ایسے حادثے ہورہے ہیں، کیونکہ بڑے بڑے ٹرکوں اور دیگر سواریوں کو قانون کی پابندی کے ساتھ ڈرائیونگ کرنے اور خلاف ورزی کی صورت میں ان کے خلاف اقدام کرنے میں پولیس پوری طرح دلچسپی نہیں لیتی ہے۔
نیشنل ہائی وے 63بالی گوُلی سے یلاپور ہوتا ہوا ہبلی سے گزرتا ہے۔یہ ساحلی علاقے کے تین اضلاع اور شمالی کرناٹک کو جوڑنے والی اہم شاہراہ ہے۔ اس لئے اس سڑک پر ریت سپلائی کرنے والی لاریوں اور دیگر بھاری ٹرکوں کی آمد و رفت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اور جب ایسے کسی ٹرک یا ٹینکر میں کوئی خرابی پیدا ہوجاتی ہے تو پھر اس گاڑی کو سڑک کنارے پارک کرنے کے بعددو ایک پتھریا کچھ درخت کی ٹہنیاں گاڑی کے آگے پیچھے رکھتے ہیں اوراسے یونہی چھوڑ کر ڈرائیور اور کلینر شہر کی طرف نکل جاتے ہیں۔ جبکہ قانونی طور پر ایسی صورت میں گاڑیوں کے ریفلیکٹر زیا انڈیکیٹرزکو آن رکھنا چاہیے تاکہ آنے والی دوسری گاڑیوں کو پارک کی ہوئی گاڑی دور سے ہی صاف نظر آئے اور کسی بھی قسم کا خطرہ پیدا نہ ہونے پائے۔مگر دیکھا یہ گیا ہے کہ اکثر گاڑیوں کے ریفلیکٹر اور انڈیکٹرز صحیح طور پر کام نہیں کرتے۔ نہ گاڑی کے ڈرائیورز کو اس کی فکر ہوتی ہے اور نہ ہی پولیس والے اس پر کوئی توجہ دیتے ہیں۔اس وجہ سے رات کے وقت ڈرائیونگ کرنے والوں کے لئے جان لیوا خطرہ کھڑا ہوجاتا ہے۔
عوام کا الزام ہے کہ پولیس کی اس بے پروائی سے ہی اکثرخطرناک حادثات ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہائی وے پٹرولنگ وین سے عوام کو کوئی فائدہ اس لیے نہیں ہے کیو نکہ یہ وین حادثہ ہونے کے بعد ایک ایک گھنٹے تک بھی جائے حادثہ پر نہیں پہنچ پاتی۔
اس تعلق سے ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وی ایس پاٹل کا کہنا تھا کہ سڑک اور سواریوں کی حفاظت کے تعلق سے پولیس ممکنہ حد تک اپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے۔ہر پٹرولنگ وین کے لئے 100کیلو میٹر کا علاقہ ہونے کی وجہ سے کسی مقام پر حادثہ ہونے کی صورت میں فوری طور پر پہنچنا اکثرممکن نہیں ہوتا۔ا س لیے حادثہ ہونے کی صورت میں وہاں پر موجود عوام کو چاہیے کہ فوراً زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کا بندوبست کریں تاکہ ان کی جان بچائی جاسکے۔جبکہ انکولہ کے سرلے بیل میں ہوئے حالیہ حادثے میں آدھا گھنٹہ گزرنے کے باوجود زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کے لئے عوام میں سے کوئی بھی آگے نہیں آیا ۔ ورنہ ممکن ہے کہ اس حادثے میں کچھ جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔