دو رشوت خور افسروں کی املاک 100 کروڑ سے متجاوز،اے سی بی کی طرف سے سوامی اور گوڈیا کے ٹھکانوں پر ہنوز چھاپے جاری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th October 2018, 9:03 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍اکتوبر(ایس او نیوز) انسداد کرپشن بیورو کی طرف سے کل کرناٹکا انڈسٹریل ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیف ڈیولپمنٹ افسر اور بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسر گوڈیا کے مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارکر جو غیر قانونی املاک ضبط کی گئی اس کی گنتی کا کام اب بھی پورا نہیں ہوپایا ہے۔

انسداد کرپشن بیورو کے افسروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان دونوں رشوت خور افسروں کے پاس سے ضبط شدہ مال وزر اور اثاثوں کی مجموعی لاگت سو کروڑ سے متجاوز ہوگئی ہے۔سوامی اور گوڈیا کے مکانات کے ساتھ ان کے رشتہ داروں کے ٹھکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔انسداد کرپشن بیورو کے آئی جی پی چندر شیکھر نے بتایاکہ ان دونوں افسروں کی کالی کمائی کو بے نقاب کرتے ہوئے اے سی بی نے جو رقم ضبط کی ہے اس کی گنتی ابھی تک پوری نہیں ہوئی ہے۔

سوامی اور گوڈیا کی غیر قانونی املاک اور دیگر اثاثوں کے متعلق انسداد کرپشن بیورو کو پانچ سو سے زائد فون کالس ، 60 سے 70ای میل وغیرہ ملے ، ان کی بنیاد پر دونوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی۔عوام کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر انسدادکرپشن بیورو نے ان دونوں افسروں کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے بتایاکہ کل اے سی بی کی طرف سے ان دونوں افسروں کے ٹھکانوں پر چھاپوں کے بعد ان دونوں کے خلاف مسلسل شکایات موصول ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ٹی آر سوامی کے گھر پر چھاپے کے بعد اے سی بی نے ان کے پاس سے آٹھ مکانات ، گیارہ سائٹوں ، 14ایکڑ زرعی زمین کے دستاویزات 1.6کلو سونا ، تین کاریں اور 4.52کروڑ روپے نقد ضبط کئے ۔ اے سی بی کی ٹیم نے جب چھاپہ مارا تو سوامی کا گھر اندر سے بند تھا اور 45منٹ تک دروازہ نہیں کھولا گیا۔ اے سی بی کو شبہ ہے کہ اس وقت کے دوران رشوت خوری کے کئی ثبوت تباہ کردئے گئے ہوں گے۔ ساتھ ہی فلاٹ کے عقبی دروازے سے نوٹوں سے بھری تھیلیاں باہر پھینکنے کی کوشش کی گئی ، اے سی بی کے جوانوں نے یہ تھیلیاں بھی ضبط کرلیں۔

مسٹر چندر شیکھر نے بتایاکہ ضبط شدہ املاک کا مکمل محاسبہ کرنے کے بعد ان بدعنوان افسروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر ان افسروں کو گرفتار بھی کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں رشوت ستانی میں ملوث افسروں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی گنجائش موجود نہیں تھی، لیکن اب سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کی رو سے ان افسروں کو تحقیقات آگے بڑھانے کے لئے گرفتار کیا جاسکتاہے۔

اس دوران بی ڈی اے کے انجینئرنگ افسر گوڈیا کے گھر سے ضبط شدہ املاک کی تفصیل دیتے ہوئے آئی جی پی چندر شیکھر نے بتایاکہ ان کے گھر سے چار ہزار امریکی ڈالر نقد کے علاوہ دو مکان، آٹھ سائٹس ، 14اپارٹمنٹوں کے دستاویزات ، 18کلو سونا، دس کلو چاندی، تین کاریں، تین ٹو وہیلرس ، 77 لاکھ روپے نقد ، مختلف بینکوں میں 15لاکھ روپے ، 30لاکھ روپیوں کے فکسڈ ڈپازٹ وغیرہ ضبط کئے گئے۔

مسٹر چندر شیکھر نے بتایاکہ اس طرح کے بدعنوان افسروں کے خلاف کارروائی کرنے انسداد کرپشن بیورو نے خاص طور پر عوامی شکایت وصول کرنے کے مقصد سے ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے۔1064یا 080-22342100 پر فون کرکے عوام رشوت خور افسروں کے خلاف جانکاری اے سی بی کو دے سکتے ہیں، جانکاری دینے والوں کی تفصیلات راز میں رکھی جائے گی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...