بھٹکل:9/ دسمبر(ایس اؤنیوز) ہوناور کے نوجوان پریش میستا(20)کی مشکوک حالت میں ہوئی موت کی مذمت کرتے ہوئے آج سنیچر کو بی جے پی اور شدت پسند تنظیموں کے ممبران نے احتجاج کیا اور معاملے کی جانچ کا مطالبہ کرتےہوئے تحصیلدار کے توسط سے ریاستی گورنر کے نام میمورنڈم پیش کیا۔
شہر کے سرکٹ ہاؤس پر جمع ہوئے سینکڑوں بی جے پی لیڈران اور کارکنان نے پہلے احتجاجی ریلی نکالی اورتحصیلدار دفتر پہنچے ۔ریلی کے دوران ریاستی کانگریس حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر احتجاجیوں سے خطاب کرتےہوئے سابق رکن اسمبلی جے ڈی نائک سمیت بی جے پی لیڈرس گوند نائک، سنیل نائک، کرشنانائک آسارکیری وغیرہ نے الزام لگایا کہ ریاست میں کانگریس نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے لگاتار ہندو دھرم کے نوجوانوں کا قتل کیا جارہاہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 6دسمبر کو برپاہوئے فساد کے دوران ہوناور میں ایک شخص ہتھیاروں کےساتھ سی پی آئی کے سامنے سے ہی گذررہا تھا، مگر پولس نے اس کو گرفتار نہیں کیا، جس سے شرپسندوں کو مزید تقویت ملی ۔
بی جے پی کا الزام ہے کہ نوجوان پریش میستا کو اغواء کرکے اُس کا قتل کیاگیا ہے، مگر ابھی تک پولس ملزموں کاپتہ نہیں لگاپائی ہے۔ ان کے مطابق ہوناور میں ایک چھوٹے سے واقعہ کو لے کر شرپسندوں نے بسوں، ٹمپو ، نجی سواریوں پرپتھراؤ کرتے ہوئےماحول کو کشیدہ کرنا ضلع انتظامیہ اور پولس کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔ بی جے پی کے مطابق سینکڑوں اقلیتی نوجوانوں کو ٹرین کے ذریعے شہر چھوڑ کر نکل جانے کے لئے پولس نے موقع فراہم کیاہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی نے مکمل جانچ کرنے کا مطالبہ کیا۔
میمورنڈم میں مہلوک پریش میستا کے خاندان کو سرکاری سطح پر 25لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور واردات کے لئے ہوناور کے سرکل پولس انسپکٹر کو وجہ سبب قرار دیتے ہوئے اُن کی فوری معطلی کی مانگ کی گئی ہے۔
میمورنڈم میں بھٹکل میں این آئی اے کا مرکز قائم کرنے کی بھی مانگ کی گئی ہے تاکہ دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکا جاسکے۔ اس موقع پر کاسکارڈ بینک کے نائب صدر ایشور نائک، این ڈی کھاروی ، پرمیشور دیواڑیگا، دنیش نائک، شیوانی شانتارام ، کاویری دیواڑیگا، موہن نائک سرپن کٹا، سنتوش نائک مرڈیشور، سبرائے دیواڑیگا، بھاسکر دئیمنے ، داس نائک تلگوڈ، رام چندر نائک بینگرے ، ماستی گونڈ، پرمود جوشی ، سچن نائک وغیرہ موجود تھے۔
سی پی آئی کمار سوامی کو معطل کرنے 13دسمبر تک مہلت: احتجاجی ریلی کے ذریعے تحصیلدار دفتر پہنچے بی جے پی لیڈران اورکارکنان نے میمورنڈم سونپنے کے بعد اس ضد پر اڑگئے تھے کہ جب تک سی پی آئی کمار سوامی کو بھٹکل ، ہوناور سے تبادلہ نہیں کیا جاتا وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ڈی وائی ایس پی شیو کمار ، تحصیلدار وی این باڈکر نے احتجاجیوں کو سمجھانے کی کوشش ناکام ہوئی ۔ اس کے بعد اعلیٰ افسران سے بات چیت کرنے کے بعد ڈی وائی ایس پی شیو کمار نے کارروائی کے لئے مہلت مانگی، جس کو احتجاجیوں نے قبول کرتے ہوئے 13دسمبر تک کی مہلت دی اور کہا کہ اگر 13 دسمبر تک ان کا یہاں سے تبادلہ نہیں کیا گیا تو مزید د سخت احتجاج کیا جائے گا۔