بی جے پی کوابھیشک منوسنگھوی نے کہا ، کرناٹک میں کھلواڑہوتاتوقانونی منصوبہ تیارتھا
نئی دہلی،17جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کرناٹک کے تازہ سیاسی واقعات کے پس منظر میں کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو کہا کہ اگر بی جے پی ریاست کی مخلوط حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اپنے ’آپریشن لوٹس‘پر آگے بڑھتی تو اس کومنہ توڑجواب دینے کے لیے کانگریس نے منصوبہ تیار کر رکھا تھا۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ اس منصوبے کا جزوی طور پر خلاصہ ہونے کے سبب ان لوگوں کو اپنے ارادوں سے پیچھا ہٹنا پڑا جن پربی جے پی دباؤبنا رہی تھی ،حالانکہ سنگھوی نے کانگریس کی اس قانونی منصوبہ کی تفصیلات نہیں دی۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر وہ اپنے غلط ذہن اور بدعنوانی کے ’آپریشن لوٹس‘ کے ساتھ آگے بڑھتی تو ہم نے مناسب جواب دینے کے لیے ایک قانونی منصوبہ تیار کیا تھا۔سنگھوی نے کہا کہ اس منصوبے کے جزوی افشا کے بعد ان لوگوں کو بھی اپنا ذہن میں تبدیل کرنا پڑا۔
غور طلب ہے کہ منگل کو آزاد ممبر اسمبلی ایچ ناگیشور اور کے پی جے پی پارٹی کے ممبر اسمبلی آر شنکر نے ریاست کی ایچ ڈی کمارسوامی کے زیرِ قیادت جدیو -کانگریس حکومت سے حمایت واپس لے لی ہے،ریاست کی 224رکنی اسمبلی میں بی جے پی کے 104رکن اسمبلی، کانگریس کے 79، جے ڈی ایس کے 37، بی ایس پی، کے پی جے پی اور آزاد ایک رکن اسمبلی ہیں،ابھی تک بی ایس پی کے ساتھ کے پی جے پی اور آزاد رکن اسمبلی بھی مخلوط حکومت کی حمایت کر رہے تھے۔