مسلم نمائندگی اور قیادت کو ایک اور جھٹکا، قمر الاسلام کا انتقال پرملال:عبدالحنان 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th September 2017, 10:03 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو18؍ ستمبر ( پریس ریلیز؍ایس او نیوز؍) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر عبدالحنان نے اپنے اخباری اعلامیہ میں رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر قمر الاسلام کی رحلت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کے ریاستی و ضلعی عہدیداران و کارکنان کی جانب سے مرحوم کے اہل خانہ اور تمام متعلقین کو تعزیت ادا کی جاتی ہے اور دعا ہے کہ اللہ تعالی قمر الاسلام کی مغفرت فرمائے اور ان کی سماجی خدمات کو قبول فرمائے۔ جناب قمر الاسلام صاحب گلبرگہ اسمبلی حلقہ کے نمائندے ہونے کے باوجود شمالی کرناٹک کے مسلمانوں میں ایک منفرد قائد کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ ان کی رحلت سے مسلم نمائندگی اور قیادت کو ایک بہت بڑا جھٹکا لگا ہے اور دوسری صف کی نمائندگی اور قیادت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہمیں تعزیت کے ساتھ ساتھ ہمارے کردار اور ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دینا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...